قومی احتساب بیورو (نیب) نے بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات سے متعلق انکوائری روک دی۔
ڈاکٹر عبدالمالک کی ضمانت منسوخی سے متعلق نیب کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ میں دوران سماعت نیب نے مؤقف اپنایا کہ ڈاکٹر عبدالمالک کے خلاف نیب آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کررہا تھا، نیب ترمیمی قانون کے بعد ڈاکٹر عبدالمالک کے خلاف نیب انکوائری روک دی گئی ہے۔
نیب نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کی ضمانت منسوخی کی درخواست غیر موثر ہوگئی، اسے واپس لے رہے ہیں۔
نیب کا مؤقف سننے کے بعد سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عبدالمالک کے خلاف نیب کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
واضح رہے کہ دسمبر 2020 میں سابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ان کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی تھی، ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے نیب کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا تھا کہ ڈاکٹر عبدالمالک کے خلاف ’اختیارات کے ناجائز استعمال‘ کے سلسلے میں انکوائری شروع کی جارہی ہے۔