صحت

ناشتہ کیے بغیر بھوکے رہنا صحت کے لیے نقصان دہ قرار

Share

امریکا سمیت دیگر ممالک کے ماہرین کی جانب سے بھوک کے صحت اور خصوصی طور پر مدافعتی نظام پر پڑنے والے اثرات جانچنے کے لیے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ ناشتہ کیے بغیر فاقے کاٹنا صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

عام طور پر ڈائٹ یا کم غذائیں کھانے کو صحت کے لیے بہتر قرار دیا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے موٹاپے اور شوگر سمیت دیگر بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

زیادہ تر ماہرین بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ بھوک پر رہنا یا کم غذائیں کھانا صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے اور متعدد تحقیقات سے یہ بات ثابت بھی ہو چکی ہے۔

تاہم تازہ تحقیق میں ماہرین نے بھوک پر رہنے کے مدافعتی نظام پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ فاقے کاٹنا مدافعتی نظام کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے لیے ماہرین نے چوہوں کو غذائیں کھلانے سمیت انہیں بھوکا رکھ کر ان کے مدافعتی نظام پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لے کر نتیجہ اخذ کیا۔

طبی جریدے امیونٹی میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے نصف چوہوں کو متحرک ہوتے ہی خوراک دی جب کہ نصف چوہوں کو متحرک ہونے کے بعد غذائوں سے دور رکھا گیا۔

ماہرین نے دونوں چوہوں کی صحت اور خصوصی طور پر ان کے مدافعتی نظام کا جائزہ لیا اور معلو، پوا کہ بھوک پر رہنے والے چوہوں کا مدافعتی نظام متاثر ہو رہا ہے اور وہ مختلف اقسام کے انفیکشنز کا مقابلہ کرنے سے بھی قاصر ہو رہے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ ناشتہ کیے بغیر بھوک پر رہنے سے انسان کے خون میں موجود خِصوصی مدافعتی سیلز (monocytes) کی کمی ہوجاتی ہے اور بھوک کے وقت یہ سیلز خون سے نکل کر بون میرو میں چھپ کر جا بیٹھتے ہیں، جس سے مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق تاہم جیسے ہی انسان دوبارہ غذا کھانا شروع کرتا ہے تو بون میرو میں بیٹھے (monocytes) واپس خون میں آجاتے ہیں اور وہ مدافعی نظام کو مطلوب مقدار کی غذائیت کھانوں سے حاصل کرکے انسان کا مدافعی نظام بہتر بناتے ہیں۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ تاہم اس عمل سے مجموعی طور پر انسان کا مدافعتی نظام کمزور ہوسکتا ہے اور انسان مختلف وائرل انفیکشنز اور بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتا یا کمزور پڑجاتا ہے۔

ماہرین نے تجویز دی کہ اگر لوگ زیادہ وزن کی وجہ سے کم کھانا پسند کرتے ہیں تو بھی انہیں ناشتہ ضرور کرنا چاہیے یا پھر انہیں ہلکی پھلکی غذائیں کھاتے رہنا چاہئیے۔

ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کرکے بھوک اور مدافعتی نظام کے تعلق سے متعلق مزید جاننے کی تجویز بھی پیش کی۔