ہیڈلائن

چینی بینک کی پاکستان کیلئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری، 50 کروڑ ڈالر موصول

Share

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ چین کے انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک (آئی سی بی سی) نے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی سہولت کے رول اوور کی منظوری دے دی جبکہ 50 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہو چکی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بتایا کہ چین کے بینک آئی سی بی سی نے معمول کی کارروائی مکمل کر لی اور ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی سہولت کے روول اوور کی منظوری دے دی جو پاکستان نے کچھ عرصہ قبل چینی بینک کو واپس ادا کی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ رقم 3 اقساط میں ملے گی، جس کی 50 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہو چکی ہے، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (3 مارچ) اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ آنے والے دنوں میں انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا لمیٹڈ (آئی سی بی سی) سے 1.3 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی توقع ہے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو سکے۔

اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ اس وقت اسٹیٹ بینک کے پاس 3.2 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5.44 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں اور مجمومی طور پر 9.26 ارب کے ذخائر ہیں لیکن اس میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا تھا کہ چین نے دوستی کا ثبوت دیا ہے اور ہم نے تقریباً 6.5 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کی ہیں جن میں 2 ارب چینی بینکوں جبکہ ساڑھے تین ارب دیگر عالمی بینکوں کو دیے ہیں۔

خیال رہے کہ 25 فروری کو بھی چین کے ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر موصول ہوئے تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بتایا تھا کہ الحمداللہ، چین کے ترقیاتی بینک کی جانب سے 70 کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہو گئے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے 2 مارچ کو کہا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اگلے ہفتے تک اسٹاف لیول معاہدہ ہونے کی توقع ہے۔

پاکستان کو فنڈز کی شدید ضرورت ہے کیونکہ اسے معاشی بحران کے چیلنجز درپیش ہیں جبکہ مرکزی بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کم ہیں، جن سے بمشکل تین ہفتے کی درآمدات کی جاسکتی ہیں۔

حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آؤٹ کے لیے ورچوئل مذاکرات کر رہی ہے جس کے تحت پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملے گی، اس کے علاوہ دوست ممالک اور کثیر الاقوامی مالیاتی اداروں سے فنڈز ملنے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

اسحٰق ڈار نے رواں سال کے آغاز میں کہا تھا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال جون کے اختتام تک توقع سے بہت بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا تھا کہ چین اور سعودی عرب اپنی حمایت میں اضافہ کریں گے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پہلے کے تخمینے سے تقریباً 3 ارب ڈالر کم ہو جائے گا۔