محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایک ہفتے کے لیے جلسے، جلوسوں پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ پیمرا نے ریلی کی کوریج پر پابندی عائد کردی ہے اور پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے لاہور میں جلسے، جلوسوں پر پابندی دفعہ 144 کے تحت لگائی ہے جب کہ پابندی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبائی دارالحکومت میں یہ پابندی ایک ہفتے کے لیے عائد کی ہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ عائد کردہ پابندی کا نفاذ آج سے ہوگا جب کہ پابندی امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عائد کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق ایک ہفتے تک لاہور میں احتجاج، دھرنے اور مظاہروں پر پابندی ہوگی۔
کس قانون کے تحت پنجاب کی نگران حکومتوں نے پولیس تشدد کیا ہے، عمران خان
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کرانے کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی نے انتخابی مہم شروع کی تو کس قانون کے تحت پنجاب کی نگران حکومتوں نے شدید پولیس تشدد کیا ہے۔
SC 5-mbr bench orders elections in Punjab & KP in 90 days, asking President to announce date which he does – 30 April. With hardly 55 days left, PTI kicks off election rally in Lahore. Under what law, & in brazen contempt of SC, Punjab Caretaker govt uses massive police violence
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 8, 2023
ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بینچ نے صدر مملکت کو 90 روز کے اندر پنجاب اور خیبرپخونخوا میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے کی ہدایت کی جس پر 30 اپریل کی تاریخ دی گئی، لہٰذا انتخابات میں مشکل سے 55 دن رہے گئے ہیں اور پی ٹی آئی نے لاہور سے انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت کس قانون کے تحت اور سپریم کورٹ کی توہین کرتے ہوئے ہماری طے شدہ ریلی کو روکنے کے لیے غیرمسلحہ کارکنان پر شدید پولیس تشدد استعمال کر رہی ہے۔
SC 5-mbr bench orders elections in Punjab & KP in 90 days, asking President to announce date which he does – 30 April. With hardly 55 days left, PTI kicks off election rally in Lahore. Under what law, & in brazen contempt of SC, Punjab Caretaker govt uses massive police violence
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 8, 2023
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا کام صرف صاف اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے، لیکن یہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ قانونی کی حکمرانی، آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے، سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک بار جب سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہوئی ہے، تو اب یہ جنگل کا قانون ہے۔
پیمرا نے پی ٹی آئی کی انتخابی مہم ریلی کی کوریج پر پابندی عائد کردی
ادھر پی ٹی آئی کی طرف سے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے ان کی انتخابی مہم ریلی کی کوریج پر پابندی عائد کردی ہے.
پیمرا نے پی ٹی آئی کی انتخابی ریلی کی کوریج پر پابندی عائد کر دی،
— PTI (@PTIofficial) March 8, 2023
جمہوریت معطل ہو گئے کیا؟ #Fascist_PDM pic.twitter.com/KUu5PMUO9a
پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریاں، گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے
ریلی کے مقام پر موجود ڈان نیوز کے نمائندے کے مطابق مال روڈ پر موجود ریلی کے شرکا کو دفعہ 144 کی خلاف وزری کرنے پر گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے گئے ہیں جبکہ عمران خان کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے تمام روڈ بند کیے گئے ہیں۔
پولیس جوان شہرویوں کی گاڑیاں توڑتے ہوئے#Fascist_PDM pic.twitter.com/Vd3vLfrIBl
— PTI (@PTIofficial) March 8, 2023
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے یہ حکم ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف نے اپنی انتخابی مہم کے آغاز کے لیے آج زمان پارک سے داتا دربار تک ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پابندی کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسے حکومت کا فسطائی اقدام قرار دیا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب میں سیاسی اجتماعات پر پابندی فسطائی حکومت کا نیا ہتھیار ہے، سامراجی قوتیں ہمیشہ عوام سے خوفزدہ رہی ہیں، پاکستان کے عوام نے اپنے حقوق کے لیے ہمیشہ لڑائی لڑی ہے۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حق سے دست بردار نہیں ہوں گے، اس فاشسٹ حکومت کے خلاف جدوجہد میں مزید تیزی آئے گی۔
پنجاب میں سیاسی اجتماعات پر پابندی فسطائ حکومت کا نیا ہتھیار ہے، سامراجی قوتیں ہمیشہ عوام سے خوفزدہ رہی ہیں پاکستان کے عوام نے اپنے حقوق کیلئے ہمیشہ لڑائ لڑی ہے ہم اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے اس فاشسٹ حکومت کے خلاف جدوجہد میں مزید تیزی آئیگی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 8, 2023
آج نکالی جانے والی پی ٹی آئی کی ریلی کو عدلیہ کے احترام اور وقار کے نام کیا گیا ہے، تاہم پارٹی کے اندرونی ذرائع اسے انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز قرار دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے کہا کہ ’کئی مہینوں تک آرام اور گولیوں کے زخم بھرنے کے بعد عمران خان خود آج ریلی کی قیادت کریں گے‘۔
گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے دعویٰ کیا تھا کہ ’پی ٹی آئی کی ریلی کے لیے تمام انتظامات مکمل ہیں، ریلی زمان پارک سے شروع ہوگی اور کینال روڈ پر رواں دواں ہوگی، مسلم ٹاؤن پر موڑ لینے کے بعد ریلی اختتام پذیر ہونے سے پہلے داتا علی ہجویری کے مقبرے کی جانب مارچ کیا جائے گا‘۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق ’اس ریلی کا مقصد عدلیہ کو مضبوط کرنا ہے جو کہ عوام اور قانون کی حکمرانی کے لیے آخری امید ہے‘۔
عوامی اجتماعات کا انعقاد مناسب نہیں، محکمہ داخلہ کا پی ٹی آئی کو مراسلہ
قبل ازیں محکمہ داخلہ پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو مراسلہ لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ آج پی ٹی آئی کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی کے لیے سیکیورٹی انتظامات سخت کیے جائیں۔
محکمہ داخلہ نے پی ٹی آئی کی قیادت کو لکھے گئے مراسلے میں کہا تھا کہ آج خواتین کے عالمی دن کے موقع پر لاہور میں خواتین مارچ بھی منعقد ہو رہا ہے، پی ٹی آئی قیادت قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کو یقینی بنائے۔
صوبائی محکمہ داخلہ نے مراسلے میں کہا تھا کہ ملکی موجودہ سیکیورٹی صورتحال میں عوامی اجتماعات کا ہونا مناسب نہیں ہے۔