افغانستان کے صوبہ بلخ کے طالبان گورنر محمد داؤد مزمل اپنے دفتر میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس ترجمان نے بتایا کہ بلخ کے گورنر محمد داؤد مزمل سمیت دو افراد آج صبح ایک دھماکے میں مارے گئے ہیں۔
افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز کے مطابق پولیس کے ترجمان آصف وزیری نے بتایا کہ دھماکا ایک انتظامی اجلاس کے دوران ہوا اور تاحال کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
پولیس کمانڈر نے ایک بیان میں کہا کہ صوبائی عمارت میں گورنر کے دفتر کے قریب دوسری منزل پر ایک حملہ آور نے خودکش جیکٹ سے حملہ کیا۔
داؤد مزمل اگست 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد کی صورتحال میں مارے جانے والے طالبان کے اعلیٰ ترین عہدے داروں میں سے ایک ہیں۔
انہیں ابتدائی طور پر مشرقی صوبے ننگرہار کا گورنر مقرر کیا گیا تھا جہاں انہوں نے داعش کے خلاف لڑائی کی قیادت کی تھی۔
بعد ازاں گزشتہ برس انہیں صوبہ بلخ کا گورنر بنایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ طالبان کے دورِ اقتدار میں آنے کے بعد سے داعش نے افغانستان میں کئی بڑے حملے کیے ہیں جس میں عام شہریوں سمیت طالبان رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔