آسکر ایوارڈز کو فلمی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز سمجھا جاتا ہے اور 9 دہائیوں کے دوران اس میں کئی ریکارڈز ایسے ہیں جو لوگوں کو حیران کردیتے ہیں۔
لاس اینجلس میں جاری آسکرز تقریب فلمی ستاروں نے جلوے بکھیرے، 95 ویں اکیڈمی ایوارڈز (المعروف آسکر ایوارڈز) کے فاتحین کا اعلان کیا گیا۔
تقریب کی میزبانی مزاحیہ اداکار جمی کامل نے کی جبکہ ان کے ساتھ بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون اور پاکستانی نژاد برطانوی اداکار رض احمد نے بھی آسکرز کی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔
اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز کے زیرتحت اس سال کئی بڑے فلمی ستاروں اور فلموں کو آسکر ایوارڈز سے نوازا گیا۔
یہ سلسلہ 1929 سے جاری ہے اور آغاز میں 12 کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے جاتے تھے جن کی تعداد اب 23 ہوگئی ہے۔
تقریب میں نوبل انعامہ یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی شرکت کی
قالین کا رنگ تبدیل
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آسکر ایوارڈز کی 60 سالہ تاریخ میں پہلی بار اس تقریب میں بچھائے جانے والے سرخ قالین کا رنگ تبدیل کرکے شیمپین رنگ کا قالین بچھایا گیا
قالین کا رنگ تبدیل کرنے کا فیصلہ انوویشن کنسلٹنٹس لیزا لیو اور راول اویلا نے کیا۔
یاد رہے کہ آسکر ایوارڈز کی تقریب میں ریڈ کارپٹ بچھائے جانے کے رجحان کا آغاز 1961ء میں ہوا تھا۔
اس حوالے سے مزاحیہ اداکار جمی کامل کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں سرخ قالین کے بجائے خاکستری قالین کا انتخاب کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم کتنے پُراعتماد ہیں کہ کوئی خونریزی نہیں ہوگی۔
آسکر ایوارڈ جیتنے والی فلمیں
اب تک آسکرایوارڈ جیتنے والے اداکاروں اور فلموں کی فہرست درج ذیل ہے۔
بہترین تصویر
سائنس فکشن فلم ’ایوریتھنگ ایوری وریئر آل ایٹ ونس‘ (Everything Everywhere All at Once.) نے بہترین تصویر کا ایوارڈ اپنے نام کیا، یہ فلم 11 نامزدگیوں کے ساتھ سرفہرست تھی۔
ملیشیا کی اداکارہ مشیل یوہ ایوریتھنگ کو بھی اس فلم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔
اسی فلم کے ڈائریکٹرز ڈینیل کیوان اور ڈینیل شینرٹ کو بہترین ہدایت کاروں کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔
اداکارہ بہترین اداکارہ کے لیے آسکر جیتنے والی پہلی ایشیائی خاتون بن گئی ہیں۔
اس کے علاوہ بہترین معاون اداکار اور بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈز بھی اسی فلم کے ادکاروں کے ہوئے کوان اور جیمی لی کرٹس نے حاصل کیے۔
بہترین بین الاقوامی فیچر فلم
بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کا ایوارڈ جرمن ڈائریکٹر ایڈوارڈ برگر کی فلم All Quiet on the Western Front کو دیا گیا۔
مذکورہ فلم میں پہلی جنگِ عظیم کے دوران پیش آنے والے تنازعات کی داستان بیان کی گئی ہے۔
اس فلم نے 4 ایوارڈز اپنے نام کیے جن میں جن میں بہترین عکس بندی، بہترین بین الااقوامی فلم اور بہترین اوریجنل اسکور جیسے ایوارڈز شامل ہیں۔
بہترین دستاویزی فلم
بہترین دستاویزی فلم کا ایوارڈ امریکی ڈائریکٹر ڈینیل روہر کی فلم Navalny کو دیا گیا۔
بہترین مختصر دستاویزی فلم
بہترین مختصر دستاویزی فلم کا ایوارڈ بھارتی دستاویزی فلم The Elephant Whisperers کو دیا گیا۔
یہ بھارت کی پہلی دستاویزی فلم ہے جس نے آسکر ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔
تاہم ملالہ یوسف زئی کی مختصردورانیے کی دستاویزی فلم دی اسٹرینجر گیٹ آسکرز نہ جیت سکی۔
بہترین اوریجنل گانا
بھارتی تیلگو فلم آر آر آر کا بے حد مقبول گانا ’ناٹو ناٹو‘ نے آسکر ایوارڈ جیت کر تاریخ رقم کی۔
یہ کسی بھی بھارتی پروڈکشن کا پہلا گانا ہے جس نے ’بہترین اوریجنل سانگ‘ کی کیٹگری میں اکیڈمی ایوارڈز حاصل کیا ہے۔
اس گانے نے انٹرنیٹ پر بھی دھوم مچائی اور یہ آسکر حاصل کرنے کی دوڑ میں سب سے آگے تھا۔
بہترین اداکار
بہترین اداکار کا ایوارڈ فلم ’دی وہیل‘ کے اداکار برینڈن فریزرکو دیا گیا۔
’دی وہیل‘ ایک امریکی نفسیاتی ڈراما فلم ہے جس کی ہدایت کاری ڈیرن آرونوفسکی نے کی ہے اور اسے سیموئیل ڈی ہنٹر نے لکھا ہے۔