آئی ایم ایف سے معاہدے کی توقع: اسٹاک ایکسچینج میں 452 پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کے ایس ای-100 انڈیکس میں 452 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا، ماہرین اس کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ ہونے کی توقع قرار دے رہے ہیں۔
تقریباً 10 بج کر 38 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 452 پوائنٹس یا 1.08 فیصد اضافے کے ساتھ 42 ہزار 246 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو جمعہ کو 41 ہزار 793 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے اس اضافے کو مارکیٹ کی ان توقعات سے منسوب کیا کہ حکومت کا رواں ہفتے عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا انتہائی ضروری معاہدہ ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح سعودی عرب کی جانب سے تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت میں ایک سال تک توسیع کی اطلاع کو بھی مثبت دیکھا جارہا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے کئی ہفتوں سے کوشاں ہے لیکن وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو توقع ہے کہ آئندہ ہفتے میں بالآخر یہ معاہدہ حتمی طور پر طے پا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے اسحٰق ڈار نے بتایا تھا کہ حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ چند دن میں معاہدہ ہو جائے گا۔
وزارت خزانہ کے عہدیدار نے کہا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بعض اقدامات کی تعمیل میں تاخیر کی وجہ سے رواں ہفتے کے آخر میں معاہدے پر دستخط نہیں کیے جاسکے۔
اس معاہدے کے تحت آئی ایم ایف ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری کرے گا، جو 2019 میں آئی ایم ایف کے منظور کردہ ساڑھے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے نیچے گرنے کے بعد اب 4 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، یہ اضافہ گزشتہ ڈیڑھ ہفتے کے دوران تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کی آمد کے بعد ہوا۔