Site icon DUNYA PAKISTAN

فرانس میں یکم ستمبر سے الیکٹرک اسکوٹرز پر پابندی کا فیصلہ

Share

فرانس کے دارالحکومت پیرس کے میئر نے کہا ہے کہ یکم ستمبر سے الیکٹرک اسکوٹرز پر پابندی عائد کردی جائے گی جہاں عوام نے سڑکوں سے الیکٹرک اسکوٹرز ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق عوام کی طرف سے الیکٹرک اسکوٹرز ختم کرنے کے حق میں ووٹ دینے کے بعد پیرس نے یکم ستمبر سے ای اسکوٹرز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ الیکٹرک اسکوٹرز آپریٹرز نے اس منصوبے کو روکنے کی توقع کی ہے۔

سٹی ہال ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق الیکٹرک اسکوٹرز پر پابندی کے حق میں 89 فیصد ووٹ ڈالے گئے جہاں ’عوامی مشاورت‘ کے لیے کئے گئے اس ریفرنڈم میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کے لیے ہزاروں شہری قطاروں میں کھڑے تھے، تاہم ریفرنڈم میں ٹرن آؤٹ 7.46 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز سے کم رہا۔

پیرس کی میئر اینی ہڈالگو نے کہا کہ وہ ووٹ کا احترام کریں گی۔

میئر نے کہا کہ ’یکم ستمبر سے پیرس میں کرائے پر الیکٹرک اسکوٹرز موجود نہیں ہوں گے‘۔

ادھر اسکوٹرز آپریٹرز نے ووٹرز ٹرن آؤٹ کم آنے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ میئر سمجھوتہ کریں گی۔

لائم کے ترجمان نے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ میئر کے ساتھ ای سکوٹرز پر پابندی کے بجائے ضابطے اپنانے کے لیے کام جاری رکھ سکتے ہیں اور پیرس کے لیے ایک قدم پیچھے ہٹنے سے بچ سکتے ہیں۔

فرانس کے ٹرانسپورٹ وزیر نے کہا کہ ووٹنگ کا عمل بڑے پیمانے پر جمہوری فلاپ تھا۔

الیکٹرک اسکوٹرز 2018 سے پیرس میں چل رہے ہیں جن تک اسمارٹ فون کے ذریعے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے لیکن ان کی غیرقانونی تعیناتی کے بارے میں شکایات کے بعد پیرس نے 2020 میں آپریٹرز کی تعداد کم کر کے تین کر دی تھی۔

اس کے بعد آپریٹرز کو تین سال کا کنٹریکٹ دیا گیا جس میں اسکوٹر کی اسپیڈ 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تجویز کی گئی جبکہ اسکوٹر پارکنگ کے مخصوص علاقے بھی مختص کردیے گیے، موجودہ کنٹریکٹ ستمبر تک جاری رہے گا۔

آپریٹرز نے مزید تجاویز کی پیش کش کی ہے جن میں صارفین کی عمر 18 برس سے زیادہ، لائسنس پلیٹس اور ایک مسافر تک محدود رکھنا شامل ہیں۔

واضح رہے کہ فرانس میں 2021 میں اسکوٹر کے حادثات میں 24 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ گزشتہ برس پیرس میں ای اسکوٹر اور اس جیسی گاڑیوں کے 459 واقعات رجسٹرڈ ہوئے تھے۔

Exit mobile version