انٹربینک مارکیٹ میں ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی دیکھی جا رہی ہے، ڈالر 3 روپے 86 پیسے مہنگا ہو کر 287 روپے 90 پیسے کا ہوگیا، ماہرین اس کی وجہ سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے اور ملک میں سیاسی ہلچل کو قرار دے رہے ہیں۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے 86 پیسے مہنگا ہو کر 287 روپے 90 پیسے کا ہوگیا جو مرکزی بینک کے مطابق گزشتہ روز 0.44 فیصد یا ایک روپے 25 پیسے اضافے کے بعد 285 روپے 4 پیسے پر بند ہوا تھا۔
مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی بنیادی وجہ سیاسی غیریقینی کی صورتحال اور عدالت کے فیصلے کا التوا ہے، سیاسی صورتحال کے حوالے سے افراتفری ہے، کسی کو بھی کچھ سمجھ نہیں آرہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا معاہدہ نہیں ہوپا رہا جبکہ چین سے بھی 30 کروڑ ڈالر آنے ہیں، وہ بھی اب تک نہیں ٓآئے ہیں۔
سعد بن نصیر نے مزید کہا کہ اسی طرح آئی ایم ایف نے بتایا ہے کہ مہنگائی مزید بڑھ جائے گی، اس کے علاوہ آج مرکزی بینک کی جانب سے زری پالیسی کا اجلاس ہونا ہے، وہ بھی دیکھنا ہے کہ شرح سود میں کتنا اضافہ کیا جاتا ہے۔
پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے، اس کے ذخائر صرف 4 ارب 24کروڑ ڈالر کے قریب ہیں، جو بمشکل 4 ہفتوں کی درآمدات پورا کرسکتے ہیں، ایسی صورت حال میں ملک کو فوری طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے، جس سے نہ صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ملیں گے بلکہ دوست ممالک اور دیگر کثیر الجہتی قرض دہندگان کی جانب سے فنڈز ملنے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 312 پوائنٹس کی کمی
دوسری جانب، پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں بھی کمی دیکھی جا رہی ہے۔
کے ایس ای-100 انڈیکس تقریباً 12 بج کر 4 منٹ پر 312 پوائنٹس یا 0.78 فیصد کم ہو کر 39 ہزار 577 پوائنٹس پر آگیا ہے، جو گزشتہ روز 39 ہزار 890 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔