رمضان جسمانی قربانی اور روحانی توبہ کا مہینہ ہے، جس کے دوران مسلمان طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے درمیان کھانے پینے سے پرہیز کرتے ہیں۔ ماہِ رمضان خود کو وقف کردینے، اپنے اندر جھانکنے اور نظم و ضبط کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
روزے کا عمل ہمیں دنیا بھر میں قحط اور غربت میں زندگی بسر کرنے والے لاکھوں لوگوں کے دُکھ اور مصائب کو سمجھنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
تاہم اس ماہ کے دوران جسم میں پانی کی کمی، نیند میں خلل اور ناقص غذا آپ کے جسم اور جِلد کو متاثر کر سکتی ہے۔
ٹک ٹاک پر مشہور ماہر امراض جِلد ’ٹک ٹاک ڈرماٹولوجسٹ‘ ڈاکٹر منیب شاہ کا مشورہ ہے کہ لوگوں کو اس مقدس مہینے میں اپنی جِلد کی زیادہ دیکھ بھال کرنی چاہیے۔
بی بی سی ایشین نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں بڑا ہو رہا تھا تو میرے اردگرد ایسے جنوبی ایشیائی اور مسلمان دوست زیادہ نہیں تھے جو روزے رکھتے تھے۔
’سوشل میڈیا کے بارے میں اچھی چیزوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ دنیا میں کہیں بھی ہوں آپ کو ایسے لوگ مل سکتے ہیں جن کے تجربات آپ جیسے ہوتے ہیں۔‘
2020 میں اپنی پہلی ٹک ٹاک پوسٹ کرنے کے بعد سے ڈاکٹر شاہ کے فالوورز کی تعداد ایک کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے اور وہ اس آن لائن پلیٹ فارم پر سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے امراض جِلد کے ماہر بن چکے ہیں۔
ڈاکٹر شاہ کے بقول ان کا مقصد جِلد کی دیکھ بھال سے متعلق سنی سنائی باتوں کو ختم کرنا اور رمضان کے دوران جِلد پر پڑنے والے مثبت اثرات کو اجاگر کرنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’جِلد کے بہت سے مسائل، مثلاً سورائسِس (چنبل) اور مہاسے وغیرہ ایسے مسائل ہیں جنھیں انفلیمیٹری امراض کہا جاتا ہے، اور کچھ مطالعات سے معلوم ہوتا ہے کہ روزہ داروں کے لیے رمضان کے دوران سورائسس جیسی صورتحال دراصل کم ہو جاتی ہے۔‘
رمضان کے دوران آپ کی جلد کی دیکھ بھال کے لیے ڈاکٹر شاہ کیا مشورہ دیتے ہیں، ان کی ٹاپ ٹِپس کیا ہیں؟
ہائیڈریٹ، ہائیڈریٹ، ہائیڈریٹ
روزے کے دوران، آپ کی جِلد آسانی سے نمی کھو سکتی ہے اور اس میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے، لہذا ڈاکٹر شاہ، جو خود روزے رکھتے ہیں، لوگوں کو ایسی مصنوعات استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جن سے جِلد خشک نہیں ہوتی۔
وہ کہتے ہیں کہ ‘دن میں پانچ وقت کی نماز پڑھنا اور ہر نماز سے پہلے اپنا چہرہ دھونا کچھ لوگوں کے لیے واقعی جلد کی خشکی کا باعث ہو سکتا ہے۔
’آپ کو اپنے چہرے کو دھونے کے بعد کوئی مؤسچرائزر لگا کر نمی کو یقینی بنانا چاہیے، کیونکہ یہ واقعی اہم ہے، ورنہ آپ کی جلد کی اوپر کی تہہ خراب ہو سکتی ہے۔‘
متوازن غذا کو برقرار رکھیں
ڈاکٹر شاہ کے مطابق ’کچھ لوگ کہتے ہیں کہ رمضان کے دوران ان کی جلد خراب ہو جاتی ہے کیونکہ رمضان میں آپ کی غذا خاصی تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس لحاظ سے یہ بات اہم ہے کہ جب آپ اپنا روزہ کھولتے ہیں تو کیا کرتے ہیں۔‘
غروب آفتاب کے بعد اور طلوع آفتاب سے پہلے بھاری یا مرغن خوراک کھانے، اور ایک محدود وقت میں کھانا کھانے سے آپ کا جسم غذائیت سے بھرپور خوراک سے محروم ہو سکتا ہے۔ اس سے آپ کی جلد پر منفی اثر مرتب ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر شاہ مشورہ دیتے ہیں کہ ہمیں روزہ کھولتے وقت اپنی پسند کا کھانا کھانا چاہیے، لیکن اس میں اعتدال اہم ہے۔ تلی ہوئی غذاؤں کا مہاسوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا لیکن زیادہ مقدار میں کچھ بھی کھانے سے جلد متاثر ہوسکتی ہے۔
’جب میں روزہ کھولتا ہوں تو میں بہت زیادہ تلی ہوئی غذائیں کھاتا ہوں، مجھے نہیں لگتا کہ اس سے میری جلد پر کوئی بُرا اثر پڑتا ہے لیکن دوسرے لوگوں کو چاہیے کہ وہ دیکھیں کہ تلی ہوئی چیزوں سے ان کی جلد واقعی متاثر ہوتی ہے یا نہیں۔‘
رمضان کو سادہ رکھیں
رمضان کے دوران، غذا اور نیند کے اوقات خاصے تبدیل ہوجاتے ہیں، اس لیے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے معمولات کو رمضان کے مطابق تبدیل کر لیں۔
لیکن ڈاکٹر شاہ کا کہنا ہے کہ جہاں تک جلد کی دیکھ بھال کا تعلق ہے، آپ روزے کے دوران بھی اپنی معمول کی مصنوعات استعمال کر سکتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ یہ غلط فہمی بہت عام ہے کہ جب آپ روزہ رکھتے ہیں تو آپ جلد کی دیکھ بھال کی وہ مصنوعات استعمال نہیں کرسکتے ہیں جو آپ باقی دنوں میں کرتے ہیں۔
’لیکن مجھے لگتا ہے کہ جب آپ روزہ رکھتے ہیں تب بھی آپ اپنے کلاسک مؤسچرائزرز اور دھوپ سے بچاؤ کی کریم استعمال کرسکتے ہیں۔‘
ڈاکٹر شاہ اس کے لیے جلد کی تین مراحل میں صفائی کا مشورہ دیتے ہیں: یعنی پہلے جلد کی صفائی (کلینسِنگ)، پھر مؤسچرائزر لگانا اور دن کے وقت کے لیے دھوپ سے بچاؤ کی کریم لگانا۔
رات کے لیے ان کا مشورہ یہ ہے کہ پہلے جلد صاف کریں، پھر ریٹونول لگائیں اور اس کے بعد اپنی پسند کا مؤسچرائزر۔
ڈاکٹر شاہ کی طرح فرح فریرو بھی سوشل میڈیا پر اپنے فالوورز کو جلد کی حفاظت کے مشورے دیتی ہیں۔
برطانیہ کے شہر لیسٹر سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ کھلاڑی سمجھتی ہیں کہ رمضان میں جلد کی دیکھ بھال کے حوالے سے آن لائن بہت سی غلط معلومات پائی جاتی ہیں جہاں آپ کو بتایا جاتا ہے کہ فلاں مصنوعات استعمال کریں اور فلاں نہ کریں۔
وہ کہتی ہیں کہ ’کچھ لوگ رمضان کے دوران جلد کی حفاظت کی ایسی مصنوعات استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں جن میں الکوحل شامل ہوتی ہے۔
’ٹونرز میں بھی الکوحل شامل ہوتی ہے، لیکن صاف ظاہر ہے کہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے میں ٹونرز پیتی نہیں، لہذا جلد پر ٹونرز لگانے میں کوئی حرج نہیں۔‘
فرح رمضان کے دوران بھی ڈبل کلینزنگ کا مشورہ دیتی ہیں۔
’میں ڈبل کلینزنگ میں پہلے تیل والا کلینزر یا مائسیلر واٹر استعمال کر کے میک اپ صاف کرتی ہوں اور پھر جلد کی گہری صفائی کے لیے اسے دوبارہ صاف کرتی ہیں۔‘
فرح کے بقول رمضان کے دوران شفافیت بہت اہم ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے فالوورز سے کھل کے بات کرتی ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ ’بعض اوقات جب میں سست محسوس کرتی ہوں تو جلد کی صفائی کے لیے سِکن وائپ کا استعمال کرتی ہوں، تاہم مجھے اس پر منفی تبصروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ سکن وائپ جلد کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔‘
’لیکن، جب میں سارے دن کے کام کے بعد واپس آتی ہوں اور گھر پہنچ کر کھانا بھی پکاتی ہوں تو مجھے سب سے آسان طریقہ یہی لگتا ہے کہ سکن وائپ استعمال کر لوں۔‘