پاکستان

کراچی: جنریٹر مارکیٹ کے قریب عمارت میں آتشزدگی، ایک شخص جاں بحق

Share

کراچی میں نیو چالی جنریٹر مارکیٹ کے قریب واقع عمارت میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ایک شخص دم گھٹنے سے جاں بحق جبکہ 3 افراد بےہوش ہوگئے۔

ایدھی حکام کے مطابق رضاکاروں نے ریسکیو آپریشن کیا اور بے ہوش ہونے والے افراد کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول ہسپتال ٹراما سینٹر منتقل کردیا۔

جاں بحق ہونے والے 46 سالہ شخص کی شناخت علی اصغر ولد برہان الدین کے نام سے ہوئی ہے جبکہ بےہوش ہونے والوں میں 28 سالہ رتی لال، 25 سالہ ارسلان اور 23 سالہ آصف مسیح شامل ہیں۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بھی تصدیق کی کہ ایک لاش سول ہسپتال کراچی لائی گئی ہے جو تقریباً مکمل طور پر جل چکی ہے۔

فائر بریگیڈ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 7 فائر ٹینڈر، 2 اسنارکلز اور 2 باؤزر آگ بجھانے میں استعمال ہوئے، آگ لگنے کی وجہ بعد میں معلوم کی جائے گی۔

دریں اثنا میٹھادر پولیس کے ایس ایچ او خان محمد بھٹی نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ آر کے اسکوائر کی آخری اور دسویں منزل پر آگ لگنے سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہو گئے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ یہ بنیادی طور پر تجارتی عمارت تھی جہاں کئی دفاتر موجود ہیں، کچھ پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو سروسز کی مدد سے نکالا جا رہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے لیکن کولنگ کا کام جاری ہے، عمارت کو اچھی طرح چیک کرنے اور کلیئر کرنے میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جنریٹر مارکیٹ کے قریب واقع عمارت میں آگ لگنے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

مراد علی شاہ کی جانب سے کمشنر کو جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ آگ بجھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کا جلد انتظام کیا جائے، کوشش کریں کہ آگ مزید نہ پھیلے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جانی اور مالی نقصان کو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں، آگ پر قابو پانے کے بعد واقعہ کی رپورٹ دی جائے۔

واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں کراچی میں آتشزدگی کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں، گزشتہ برس جون میں کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں قائم نظارت میں آگ لگنے سے 4 سو 40 موٹرسائیکلیں، کاریں، ایک بس، رکشے جل کر خاکستر ہوگئی تھیں۔

قبل ازیں کراچی میں نجی سپر اسٹور میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا، جیل چورنگی پر واقع نجی سپر اسٹور کے تہہ خانے میں غیر قانونی طور پر بنائے گئے گودام میں بھڑکنے والی اس آگ پر کئی روز گزرنے کے بعد بالآخر قابو پالیا گیا تھا۔

اس سے قبل کراچی کے علاقے پاک کالونی کے قریب لاشاری محلے میں فوم کے گودام میں خوفناک آتشزدگی کے دوران بھاری مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا تھا، فوم بنانے والی فیکٹری میں لگنے والی آگ پر ایک درجن سے زائد فائر انجنز نے کئی گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پایا۔

قبل ازیں صبا سینما کے قریب نیو کراچی انڈسٹریل ایریا میں ایک تولیہ فیکٹری میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔