Site icon DUNYA PAKISTAN

رونالڈو النصر کلب کے کوچ سے ’ناخوش‘: ’اب ٹیم کو رونالڈو کو ہی بطور کوچ رکھ لینا چاہیے‘

Share

سعودی پرو لیگ میں پرتگال کے مایہ ناز کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کی شمولیت کو رواں برس کے آغاز میں کھیلوں کی دنیا کی سب سے بڑی خبر کے طور پر دیکھا جا رہا تھا تاہم تین ماہ گزرنے کے بعد النصر کلب ٹورنامنٹ کے پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے اور رونالڈو کلب کے ڈرا ہونے والے گذشتہ میچ میں فیلڈ پر خاصے ناخوش دکھائی دیے۔

رونالڈو کے لیے گذشتہ ایک سال بہت غیر معمولی رہا اور اس دوران ان کے اپنی ٹیم کے کوچز، یہاں تک کہ مخالف ٹیموں کے مداحوں کے ساتھ بھی تنازعات سامنے آتے رہے ہیں۔

تاہم اس وقت اطلاعات کے مطابق وہ سعودی ٹیم النصر کے کوچ روڈی گارشیا سے کچھ زیادہ خوش نہیں اور اس حوالے سے اگلے سیزن کے لیے دیگر کوچز کے ساتھ بھی اس بارے میں رابطے کیے جا رہے ہیں۔

اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ سعودی ٹیم النصر اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے۔

خیال رہے کہ کلب فٹبال کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ چیمپیئنز لیگ میں شمولیت صرف اسی صورت میں ہو سکتی ہے جب کلب سعودی پرو لیگ میں فتح حاصل کرے۔

رونالڈو گذشتہ برس بھی چیمپیئنز لیگ نہیں کھیل پائے تھے کیونکہ اس وقت پریمیئر لیگ کی ٹیم مانچسٹر یونائیٹڈ چیمپیئنز لیگ میں کوالیفائی نہیں کر پائی تھی۔

رونالڈو کے کوچز کے ساتھ تنازعات کچھ نئے نہیں۔ مانچسٹر یونائیٹڈ کے کوچ ایرک ٹین ہیگ کے ساتھ تلخیاں پیدا ہوئی تھیں جن کے بارے میں انھوں نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا۔

اس کے بعد فٹبال ورلڈ کپ 2022 میں رونالڈو کو فرسٹ ٹیم سے فرنینڈو سینٹاس کی جانب سے ڈراپ کیا گیا تھا، جس کے بعد رونالڈو اس حوالے سے ناخوش دکھائی دیے تھے اور جب پرتگال کو مراکش سے شکست ہوئی تو رونالڈو کو کیمرے پر روتے ہوئے میدان چھوڑتے دیکھا گیا تھا۔

اب تک رونالڈو نے النصر کی طرف سے 12 میچ کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 11 گولز کیے ہیں۔

اس سے قبل، النصر کو اریبیئن سپر لیگ کے سیمی فائنل میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب وہ فٹبال کلب الاتحاد سے پوائنٹس ٹیبل میں تین پوائنٹس پیچھے ہے اور اس وقت ٹورنامنٹ میں مزید صرف سات میچ باقی ہیں۔

گذشتہ میچ میں النصر نے الفیہا کے ساتھ میچ ڈرا کیا تھا جو پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت 11ویں نمبر پر ہے اور اس میچ کے بعد رونالڈو کو غصے میں میدان چھوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

رونالڈو کے اس ردِ عمل پر سوشل میڈیا پر خاصی بحث کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ رونالڈو کی سعودی پرو لیگ میں شمولیت کو صرف کھیل کے حوالے سے ہی نہیں بلکہ سیاسی اعتبار سے بھی دیکھا جا رہا ہے۔

ایسے میں ان کی اس لیگ اور اس ٹیم میں طاقت کسی بھی کوچ یا انتظامیہ کے شخص سے زیادہ دیکھی جا رہی ہے۔

اس حوالے سے ردِ عمل دیتے ہوئے صارفین نے ماضی میں رونالڈو کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماضی میں مبینہ طور پر رونالڈو کے باعث ہٹائے جانے والے کوچز کا ذکر کیا۔

اس بارے میں ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ رونالڈو کو کیونکہ ہر کوچ سے مسئلہ ہوتا ہے اس لیے ’اب ٹیم کو انھیں ہی کوچ رکھ لینا چاہیے۔‘

اسی طرح ایک صارف نے لکھا کہ ’مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ کرسٹیانو رونالڈو دراصل ایک کلب کا نام ہے۔‘

سعودی عرب کو رونالڈو سے کیا فائدہ ہوگا؟

اطلاعات کے مطابق النصر کلب سے رونالڈو فٹبال کی تاریخ کی سب سے بڑی تنخواہ سالانہ 177 ملین پاؤنڈ سے زیادہ وصول کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ کرسٹیانو رونالڈو کو سائن کرنے کے بعد النصر نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔ یہ معاہدہ نہ صرف ہمارے کلب کو بڑی کامیابی کی طرف گامزن کرے گا بلکہ ہماری لیگ، ہمارے ملک اور آنے والی نسلوں، لڑکے اور لڑکیوں کی اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے بھی حوصلہ افزائی کرے گا۔‘

یقیناً اس ڈیل نے رونالڈو کو تاریخ کا سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا فٹبالر بنا دیا ہے لیکن سعودی عرب بھی ان کی عالمی شہرت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو قطر ورلڈ کپ کے دوران کئی بار فیفا کے سربراہ جی وی انفینٹینو کے ساتھ دیکھا گیا۔

سنہ 2016 میں محمد بن سلمان کے ’وژن 2030‘ کے تحت کھیلوں کو ترجیحات میں شامل کیا گیا تھا۔

مڈل ایسٹ اکانومی نامی ویب سائٹ نے رونالڈو کی شمولیت کے موقع پر لکھا تھا کہ رونالڈو 2030 فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کی بولی کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ خاص طور پر جب رونالڈو کی آمد کے ساتھ ہی اب میڈیا کی پوری توجہ سعودی فٹبال کی طرف مبذول ہو گئی ہے۔

Exit mobile version