کھیل

’آپ میرے لیے چاچا نہیں، بوم بوم ہیں‘ شاندار اننگز کھیلنے پر شاہد آفریدی افتخار کے معترف

Share

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 میچ میں جارحانہ اننگز سے پاکستان کو جیت کے قریب لانے والے افتخار احمد کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ افتخار آپ میرے لیے چاچا نہیں، بلکہ بوم بوم ہیں۔

پانچ ٹی 20 میچز کی سیریز کے تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو سنسی خیز مقابلے کے بعد 4 رنز سے شکست دے دی تھی، شائقین کی جانب سے ’چاچا‘ کے لقب سے پکارے جانے والے افتخار احمد کی 24 گیندوں پر 60 رنز کی جارحانہ اننگز رائیگاں ہوگئی تھی۔

شاہد آفریدی نے ان کی جارحانہ اننگز پر سوشل میڈیا پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ’ افتخار آپ میرے لیے چاچا نہیں، بلکہ بوم بوم ہو، میری خواہش تھی کہ آپ میچ کو جیت کے ساتھ ختم کرتے تو آپ کی اننگز یادگار ہوجاتی’۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ’ مجموعی طور پر زبردست مقابلہ ہوا، شائقین بہت لطف اندوز ہوئے، نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا پاکستان کا دورہ کرنے پر شکریہ’۔

افتخار احمد کی نیوزی لینڈ سے شکست پر قوم سے معذرت

پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز افتخار احمد نے نیوزی لینڈ سے شکست پر قوم سے معافی مانگ لی۔

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 میں پاکستان کو جیت کے قریب لانے والے افتخار احمد کا کہنا تھا کہ میں سب پاکستانیوں سے معذرت کرتا ہوں، بہت کوشش کی، میچ نہ جیتنے کا بہت افسوس ہوا، ہم یہ میچ جیت سکتے تھے لیکن نہیں جیت سکے اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دائیں اور بائیں ہاتھ کے کمبی نیشن کی وجہ سے پلان کیا تھا اور اسی وجہ سے نمبر بھی تبدیل کیا گیا۔

افتخار احمد کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں پریشر تو ہمیشہ ہوتا ہے لیکن میں نے اور فہیم اشرف نے چیزوں کو سادہ رکھنے کی کوشش کی، ہم نے یہی پلان کیا ہوا تھا کہ ہم نے اوسط کو نہیں دیکھنا، صرف باؤنڈریز لگانا تھیں اور اسی سے ہم میچ جیت سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ 16،15،14 کی اوسط کو دیکھتے ہیں تو پھر کام مشکل ہو جاتا ہے، جب ہم بیٹنگ کر رہے تھے وہ ایک مشکل وقت تھا، فہیم اشرف نے جب دو چھکے مارے تو اس وقت میں نے محسوس کیا کہ ہم جیت سکتے ہیں، جب اوسط زیادہ ہو تو پھر دونوں طرف سے رنز کرنا پڑتے ہیں بس بیڈ لک رہی کہ جیت نہ سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ آخر میں جب نسیم شاہ میرے ساتھ تھے تو میرا یہی پلان تھا کہ اب میں نے ہی میچ ختم کرنا ہے، نسیم باؤلر ہیں اور بلے باز کو میچ فنش کرنا ہوتا ہے، باؤلر پر انحصار نہیں کر سکتے، پریشر میچز بیٹرز کے لیے ہوتے ہیں، بیٹر کھڑا ہو تو اس کو ذمہ داری لینا پڑتی ہے ، میں نے ذمہ داری لی اور شاٹ کھیلی۔

افتخار احمد نے مزید کہا کہ میدان میں لوگ جو آوازیں لگا رہے تھے یہ محبت ہے جس پر ہم خوش ہیں کیونکہ ہم لوگوں کی خوشی کے لیے کھیل رہے ہیں، میں نے کبھی نہیں سوچا کہ اسٹیڈیم میں مجھے کیوں آوازیں لگائی جاتی ہیں، جس نام سے پکارا جاتا ہے اس سے مجھے کچھ محسوس نہیں ہوتا میں خود بھی انجوائے کرتا ہوں۔

افتخار احمد نے مزید کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان اوپر سے رنز کر رہے ہیں وہ جلد آؤٹ ہوگئے تو پھر مشکل ہو گئی، میچ نیوزی لینڈ کی طرف جا رہا تھا لیکن پھر بھی ہم نے کوشش کی، جیت سکتے تھے مگر ممکن نہ ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح کا ہمارا کمبی نیشن ہے ہم سیریز جیت جائیں گے، ہمارے باؤلرز اور بیٹرز فارم میں ہیں، مشکل نہیں ہو گی، ہم جیت جائیں گے۔