پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو نے اپنے نکاح کی تصاویر شئیر کرلیں، ان کے نکاح کی تقریب نہایت سادگی سے منعقد کی گئی۔
یاد رہے کہ فاطمہ بھٹو نامور لکھاری اور سماجی کارکن بھی ہیں، وہ مرحوم مرتضیٰ بھٹو کی صاحبزادی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی ہیں۔
ان کا نکاح گزشتہ روز جبران کے ساتھ ہوا تھا، نکاح کی مختصر تقریب 70 کلفٹن کے گھر میں اپنے دادا کی لائبریری میں منعقد ہوئی جہاں فاطمہ بھٹو کے قریبی دوست اور عزیز و اقارب نے شرکت کی تھی۔
https://twitter.com/fbhutto/status/1652190941422256128?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1652190941422256128%7Ctwgr%5E62c811f959e45bf39820ee55dc9e5d92c229f5ec%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1201784
فاطمہ بھٹو نے نکاح کی تقریب میں سفید جوڑے کے ساتھ لال رنگ ڈوپٹے کا انتخاب کیا، ساتھ ہی انہوں نے چاندی کا ٹیکا اور جوڑے کے ساتھ میچنگ سفید اور لال چوڑیاں پہن رکھی تھیں۔
جبکہ دولہے نے سفید رنگ کا کرتا پاجاما زیب تن کیا۔
فاطمہ بھٹو نے ٹوئٹر پر نکاح کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’گزشتہ روز میرا نکاح جبران کے ساتھ اپنے خاندانی گھر، 70 کلفٹن میں ہوا تھا‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’میرے بھائی ذوالفقار علی بھٹو (جونئیر) نے ہماری دادی کا امام ضامن باندھا اور یہ تقریب میرے دادا کی لائبریری میں منعقد کی گئی، جو پوری دنیا میں میرے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔‘
فاطمہ بھٹو نے مزید لکھا کہ ’ہمارے پیچھے میرے پھپھو، چچا اور والد کی بچپن کی تصاویر اور پیپلز پارٹی کا وہ جھنڈا رکھا ہوا تھا جسے میرے دادا نے خود اپنے ہاتھوں سے وہاں رکھا تھا۔‘
انہوں نے یہ تصاویر انسٹاگرام پر بھی شئیر کیں جہاں انہوں نے بتایا کہ ہماری شادی کی اب کوئی تقریب نہیں ہوگی، میں دھوم دھام سے شادی کرنے کی خواہاں نہیں ہوں لیکن بالخصوص موجودہ مشکل حالات کی وجہ سے ہم سب نے محسوس کیا کہ اس تقریب کو شاہانہ انداز میں منانا نامناسب ہوگا۔’
انہوں نے مزید لکھا کہ تقریب کے دوران میں نے اپنے والد کو بہت یاد کیا لیکن وہ آج بھی ہمارے ساتھ ہیں، میں نے محسوس کیا کہ وہ ہمارے درمیان موجود ہیں’۔
فاطمہ بھٹو نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں اور ان کی فیملی کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے اور میر مرتضیٰ بھٹو کے صاحبزادے جونیئر ذوالفقار علی بھٹو اور فاطمہ بھٹو نے گزشتہ سال سیلاب زدگان کی امداد کے لیے رقم اکٹھی کی تھی، انہوں نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی امداد کے لیے کافی آواز اٹھائی تھی جب کہ سندھ مورت مارچ میں ایک تقریر میں جاگیرداری کے خلاف مؤقف اپنانے پر ذوالفقار بھٹو جونیئر کو خوب سراہا گیا تھا۔