چینی اسمارٹ موبائل بنانے والی کمپنی ’آنر‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گوگل کے آپریٹنگ سسٹم ’اینڈرائیڈ‘ کے تعاون سے ایپل کے ’آئی او ایس‘ جیسا آپریٹنگ سسٹم ’میجک او ایس‘ بنا لیا۔
ساتھ ہی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ مذکورہ آپریٹنگ سسٹم کو اپڈیٹ کرکے اسے ایپل کے آپریٹنگ سسٹم سے زیادہ بہتر بنائے گی۔
اس وقت دنیا بھر کے زیادہ تر اسمارٹ موبائل گوگل کے آپریٹنگ سسٹم ’اینڈرائیڈ‘ پر چلتے ہیں، تاہم ایپل اپنے آئی فون کے لیے ’آئی او ایس‘ آپریٹنگ سسٹم کا استعمال کرتا ہے۔
اسی طرح چینی موبائل کمپنی ’ہواوے‘ نے چند سال قبل اپنا آپریٹنگ سسٹم ’ہارمونی او ایس‘ متعارف کرایا تھا۔
علاوہ ازیں بھارت نے بھی اپنا آپریٹنگ سسٹم ’بھروس او ایس‘ رواں برس متعارف کرایا تھا، تاہم مذکورہ سسٹم کو زیادہ تر فونز میں استعمال نہیں کیا جا رہا۔
اب چینی کمپنی ’آنر‘ نے بھی اپنا آپریٹنگ سسٹم ’میجک او ایس‘ پیش کردیا، جسے مزید بہتر بنانے کا اعلان بھی کردیا گیا۔
چینی ویب سائٹ ’گز چائنا‘ کے مطابق آنر کے سی ای او نے دعویٰ کیا کہ جلد ہی ان کی کمپنی اپنے آپریٹنگ سسٹم کا نیا ورژن متعارف کرائے گی جو ایپل کے آپریٹنگ سسٹم سے زیادہ بہتر ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ایپل کے فون کی بیٹریاں، اسکرین، ریم اور دیگر آلات خراب ہوتے ہیں اور صارفین اس کی شکایات بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں لیکن کمپنی کا آپریٹنگ سسٹم اچھا ہوتا ہے، جس وجہ سے لوگ آئی فون کو ترجیح دیتے ہیں۔
آنر کے سی ای او کے مطابق تاہم اب ان کی کمپنی اپنے آپریٹنگ سسٹم کو ایپل کے سسٹم سے زیادہ بہتر بنانے پر کام کر رہی ہے، جس کے بعد امریکی کمپنی کی بادشاہت ختم ہوجائے گی۔
ان کے مطابق ان کی کمپنی کے آپریٹنگ سسٹم میں بھی ایپل کے سسٹم کی طرح ہیلتھ فیچرز بھی شامل ہوں گے جب کہ سیکیورٹی فیچرز کو بھی مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آنر کی جانب سے تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم کو جلد کمپنی کے موبائل فونز میں بھیجا جائے گا اور صارفین ترتیب وار اپنے فونز پر اس کے اپڈیٹ سافٹ ویئرز کی کاپیز حاصل کر سکیں گے۔