Site icon DUNYA PAKISTAN

فوٹوگرافرز کے ’مسلسل تعاقب‘ کے دوران شہزادہ ہیری اور میگھن ’خطرناک حادثے سے بال بال بچے‘

Share

نیویارک میں شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن مارکل کی گاڑی کا فوٹوگرافرز کی جانب سے مسلسل تعاقب کیا گیا، اس دوران وہ ’خطرناک حادثے سے بال بال بچ گئے۔

سی بی سی نیوز کے مطابق شہزادہ ہیری، میگھن مارکل اور ان کی والدہ ایک ایوارڈ تقریب میں شرکت کے لیے گئے تھے، تاہم تقریب کے بعد جیسے ہی تینوں اپنی گاڑی میں بیٹھ کر واپس جانے لگے تو فوٹوگرافرز نے بھی ان کا پیچھا کرنا شروع کردیا۔

بتایا جارہا ہے کہ فوٹوگرافرز نے شہزادہ ہیری کی گاڑی کا مسلسل 2 گھنٹے تک تعاقب جاری رکھا جس کے نتیجے میں وہ ’متعدد مرتبہ حادثوں سے بال بال بچے۔‘

شہزادہ ہیری کے ترجمان کی جانب سے بتایا گیا کہ 6 کے قریب گاڑیاں شہزادہ ہیری کی گاڑی کا تعاقب کررہی تھیں جو انتہائی تیز رفتاری اور بے ہنگم انداز میں چلائی جارہی تھیں، اس دوران ڈرائیورز نے کئی مقامات پر سگنل کی خلاف ورزی کی، فٹ پاتھ پر گاڑی چلائی، جوڑے کی گاڑی کو روکنے کی بھی کوشش کی، ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان کی تصاویر لی گئیں’۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سی بی سی نیوز کو بتایا کہ گاڑیوں کے تعاقب کے دوران کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی گاڑی کے اندر کے مناظر-فوٹو سی این این

اس کے علاوہ بکنگھم پیلس کی جانب سے واقعے پر کوئی بیان نہیں دیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ہیری اور میگھن اس وقت ایک دوست کے گھر پر مقیم ہیں اور انہوں نے فوری طور پر واپس جانے کا ارادہ سکیورٹی خدشات کے باعث ترک کردیا ہے۔

دوسری جانب فوٹوگرافرز کے مطابق شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل جیسی نامور شخصیات کی تصاویر لینا ان کی ’پیشہ ورانہ ذمہ داری‘ ہے، انہوں نے کہا کہ فٹ پاتھوں پر گاڑیاں نہیں چڑھائی گئیں، گاڑیاں ایک دوسرے سے نہیں ٹکرائی۔

بیان میں کہا گیا کہ فوٹوگرافرز کا ہیری اور میگھن کو ’کسی قسم کی تکلیف یا نقصان‘ پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ہمارے پاس صرف کیمرے تھے، یہاں تک کہ ہمارے پاس موجود کچھ تصاویر میں میگھن گاڑی کے اندر مسکراتی ہوئی نظر آرہی ہیں، فوٹوگرافرز کے مطابق انہوں نے شہزادہ ہیری کی سیکیورٹی پر مامور ایک گاڑی کے ڈرائیور کو غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کرتے ہوئے دیکھا۔

-فوٹو: شٹراسٹاک

یاد رہے کہ شہزادہ ہیری کی والدہ شہزادی ڈیانا سنہ 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے میں اس وقت ہلاک ہوئی تھیں جب فوٹوگرافرز ان کا پیچھا کر رہے تھے۔

بی بی سی کو دستاویزی فلم ڈیانا 7 ڈیز میں شہزادہ ہیری نے فوٹوگرافروں کو ’کتوں کا جھنڈ ’ قرار دیا تھا جو لگاتار ان کی والدہ کا تعاقب کرتے رہے تھے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جب میری والدہ گھر سے نکلتی تھیں تو باہر کتوں کا جھنڈ ان کا تعاقب کرتا تھا، انہیں ہراساں کرنا، ان پر جملے کستا، ان پر تھوکتا تاکہ وہ کوئی ردِ عمل دیں۔’

Exit mobile version