شاید آپ وہ واحد شخص نہیں جو گوگل میں کام کرنا چاہتے ہیں۔ سال بھر اس امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کو نوکری کی لاکھوں درخواستیں وصول ہوتی ہیں۔
گوگل میں نوکری کے لیے درخواست بھرنے سے سلیکشن تک کا مرحلہ کافی طویل ہو سکتا ہے۔ لیکن اس کمپنی کا بطور ملازم حصہ بننے پر کوئی بھی شخص اچھی تنخواہ کے ساتھ ساتھ کئی مراعات حاصل کرتا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ وہ دوسری بڑی کمپنیوں کے مقابلے میں اپنے ملازمین کا زیادہ خیال رکھتا ہے۔
مگر انٹرویو کے مرحلے تک پہنچنے سے پہلے یہ ضروری ہے کہ کسی کی سی وی کو ہیومن ریسورس یعنی ایچ آر کی ٹیم کی توجہ حاصل ہو جائے۔
اس کام کے لیے گوگل کے حکام ’ایکس وائے زی فارمولا‘ استعمال کرتے ہیں جس سے آپ کو نوکری ملنے کے امکان کا تعین کیا جاتا ہے۔
سی وی بنانے کی یہ تکنیک سادہ سی ہے جس میں آپ کو اپنے کیریئر کے دوران حاصل کردہ کامیابیاں نمایاں کرنی ہوتی ہیں تاکہ آپ کی سی وی زیادہ متاثر کن بن سکے۔
سلیکٹرز کو آپ کی سی وی پڑھنے میں آسانی ہو، یہ دو صفحوں سے زیادہ طویل نہ ہو اور اس میں ظاہر کیا جائے کہ آپ نے دوسری کمپنیوں میں رہتے ہوئے کیا مختلف اور متاثرکن کام یا ٹاسک سرانجام دیے۔
ماہرین کی رائے میں جب آپ اپنی سی وی لکھتے ہیں تو آپ کو اپنا سب سے تازہ تجربہ سی وی میں سب سے اوپر گذشتہ کمپنیوں میں تجربہ بعد میں لکھنے کی تجویز دی جاتی ہے تاکہ اس سے آپ کی پیشرفت یا ترقی کی رفتار ظاہر ہو۔
ایکس وائے زی فارمولا کیا ہے؟
گوگل نے اپنے ایک حالیہ بلاگ میں لکھا ہے کہ ’آپ نے کن پراجیکٹس میں کام کیا یا نگرانی کی، اسے خاص طور پر اپنی سی وی میں بیان کریں۔ جب بھی شبہ ہو تو ایکس وائے زی کی ترتیب استعمال کریں۔‘
یہ طریقہ کار (ایکس وائی ّی) کچھ یوں بیان کیا جا سکتا ہے:
- ایکس: آپ کی کامیابیوں کا نتیجہ۔ آپ نے کیا حاصل کیا؟
- وائے: آپ اپنی کارکردگی اور کامیابی کا تعین کیسے کرتے ہیں۔ آپ نے کیا اثر برپا کیا؟
- زی: آپ نے اپنے اہداف کیسے حاصل کیے؟
یہ فارمولا اس لیے مؤثر ہے کیونکہ یہ نتائج پر توجہ دیتا ہے۔ یعنی پہلے یہ بتائیں کہ آپ نے کیا کامیابی حاصل کی، پھر بتائیں کہ اسے کامیابی کیسے سمجھا جائے اور آخر میں اس تک پہنچنے کے اپنے سفر کو بیان کریں۔
بھرتی کرنے والی ٹیموں کے لیے یہ معلومات قیمتی ہے کیونکہ اس سے وہ آپ کی صلاحیتیں اور تجربے سمجھ سکتے ہیں۔
اسے گوگل کی کچھ یوٹیوب ویڈیوز سے مزید واضح کیا جا سکتا ہے۔
مثلاً ایک امیدوار یہ بتانا چاہتا ہے کہ اس نے ڈیولپرز کی ایک تقریب میں شرکت کی۔ گوگل کے مطابق اسے اپنی سی وی میں بیان کرنے کے کچھ طریقے مندرجہ ذیل ہیں:
- اچھا: میں نے ہیکاتھون تقریب میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
- بہتر: میں نے ہیکاتھون تقریب میں پچاس ٹیموں میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
- عمدہ: میں نے ہیکاتھون تقریب میں پچاس ٹیموں میں اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ موبائل کیلنڈر سے متعلق ایپ بنا کر دوسری پوزیشن حاصل کی۔
تو ایکس وائے زی فارمولا اپناتے ہوئے آپ گوگل کے مطابق اپنی سی وی کچھ ایسے بنا سکتے ہیں:
مختصر اور پتے کی بات کریں: یہ نہ کہیں کہ آپ نے ویب سائٹ کی ٹریفک بڑھائی بلکہ یہ کہیں کہ ٹریفک کتنی بڑھائی اور آپ نے اس کا تعین کیسے کیا۔
اعداد و شمار اور میٹرکس استعمال کریں: اپنی کامیابی کو اعداد و شمار میں بتانا زیادہ متاثرکن ہو سکتا ہے۔
کی ورڈ استعمال کریں: جب بھی ممکن ہو کی خاص اصطلاحات استعمال کریں جو آپ کی نوکری سے متعلق ہوں۔
اپنے ماضی پر روشنی ڈالیں
ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی گوگل کی تجویز ہے کہ جب بھی آپ اُن کی کمپنی میں نوکری کی درخواست دینے کے عمل میں داخل ہوں تو اس سے پہلے کچھ سوالوں کے جواب دیں اور اپنے ماضی پر روشنی ڈالیں۔
ماہرین کے مطابق اس سے واضح ہوتا ہے کہ آپ اپنے کیریئر کو کہاں تک لے جانا چاہتے ہیں۔ ایسے کچھ سوال نیچے دیے گئے ہیں:
- آپ نے ایسا کیا سیکھا جس نے آپ کا کام آسان بنا دیا؟
- کیا آپ کی اکثر کامیابیاں انفرادی عمل سے آئیں یا ٹیم ورک سے؟
- آپ کو زیادہ کیا پسند ہے: مسائل حل کرنا یا بحث کو فروغ دینا؟
- آپ نے کون سی نوکری میں سب سے زیادہ کامیابی حاصل کی اور اس کی کیا وجہ تھی؟
- آپ نے کون سی بہترین ٹیم کے ساتھ کام کیا۔ یہ تجربہ بہترین کیسے تھا؟
اپنے جواب دیتے ہوئے آپ کو وضاحت کرنا ہو گی، آپ کو مثالیں دینی ہوں گی کہ ایسا کب، کیسے اور کیوں ہوا تاکہ نوکری دینے والے آپ کی صلاحیتوں کا جائزہ لے سکیں۔
ماضی کے تجربات پر مبنی کہانیوں اور تجربوں سے یہ ظاہر ہونا چاہیے کہ ماضی کی نوکریوں میں آپ کی کتنی قدر تھی اور آپ نئی نوکری میں کیا بہتر کر سکتے ہیں۔
گوگل کا کہنا ہے کہ کسی بھی زندگی، تجربے، کامیابی اور ناکامی کے نتیجے میں آپ کو صلاحیتیں ملتی ہیں، کسی چیز میں دلچسپی ظاہر ہوتی ہے اور اہداف کا تعین ہوتا ہے۔
’اگر ہم آپ کو صرف باصلاحیت ہونے پر نوکری دیں گے تو یقیناً آپ باصلاحیت ورکر ہوں گے۔ تاہم اگر ہم آپ کی صلاحیتیں، جذبے، متنوع تجربے و نظریے کی بنیاد پر نوکری دیں گے تو ہمیں ایک گوگلر (گوگل میں کام کرنے والا) ملے گا۔ ہم یہی چاہتے ہیں۔‘