سری لنکن کرکٹر دھنشکا گوناتھیلاکا گزشتہ سال آسٹریلیا میں منعقدہ ٹی20 ورلڈ کپ کے دوران پیش آنے والے مبینہ واقعے پر آسٹریلیا میں ریپ کے الزامات کا سامنا کریں گے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق کرکٹر کو گزشتہ سال نومبر میں منعقدہ ٹی20 ورلڈ کپ کے دوران جنسی استحصال کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تاہم ایک ماہ قبل یہ الزامات واپس لے لیے گئے تھے۔
آسٹریلین ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گوناتھیلاکا نے بغیر مرضی کے جنسی تعلق قائم کرنے کے الزام میں درج کے گئے اس مقدمے میں صحت جرم سے انکار کیا ہے۔
100 سے زائد انٹرنیشنل میچوں میں سری لنکا کی نمائندگی کرنے والے بلے باز نے اپنی ضمانت میں ترمیم کی بھی کوشش کی ہے تاکہ انہیں روزانہ کی بنیاد پر حاضری کے بجائے ہفتے میں تین بار پولیس کے سامنے پیش ہونا پڑے۔
یاد رہے کہ سری لنکن کرکٹر کو گزشتہ سال 6 نومبر کو رات گئے سڈنی میں سری لنکن ٹیم کے ہوٹل سے گرفتار کیا گیا جہاں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے خاتون کی مرضی کے بغیر ان سے جسمانی تعلق قائم کیا تھا۔
سڈنی پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ گوناتھیلاکا اور خاتون کا مبینہ طور پر ڈیٹنگ ایپلی کیشن پر رابطہ ہوا تھا اور 29 سالہ خاتون نے اپنی حفاظت کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی تھیں۔
سراغ رساں سپرنٹنڈنٹ جین ڈوہرٹی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ دونوں کی ڈیٹنگ ایپلی کیشن پر ملاقات ہوئی، اس دوران 5 نومبر تک دونوں کا ٹیکسٹ، ویڈیو، وائس چیٹ سمیت مختلف ذرائع سے ایک دوسرے سے رابطہ رہا جس کے بعد دونوں نے سڈنی میں ملاقات کا منصوبہ بنایا، دونوں نے کھانا کھایا اور مشروبات سے لطف اندوز ہوئے جس کے بعد دونوں نے خاتون کے گھر کا رخ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس یہ الزام عائد کرے گی کہ خاتون کے گھر پر کرکٹر نے ان پر کئی مرتبہ تشدد کیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔
سری لنکن کرکٹ ٹیم نے جاری بیان میں کہا تھا کہ آسٹریلیا میں خاتون سے جنسی زیادتی کے جرم میں گرفتار گوناتھیلاکا کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔