معروف ڈیزائنر اور اداکار حسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائے) نے انکشاف کیا ہے کہ کم عمری میں ان کا روڈ حادثہ ہوا تھا، جس میں ان کی دونوں آنکھوں کی بینائی چلی گئی تھی۔
حسن شہریار یاسین معروف کلاتھنگ برانڈ (ایچ ایس وائے) کے مالک ہیں اور چند سال سے وہ فلموں اور ڈراموں میں اداکاری بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں اور جلد ہی وہ مہوش حیات کے ساتھ بھی ایک فلم میں نظر آئیں گے۔
حسن شہریار یاسین حال ہی میں سما ٹی وی کے ’حد کردی‘ میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پنجابی خاندان میں پیدا ہوئے اور ان کے والد سیاست میں رہے جب کہ والدین انہیں وکیل بنانے کے خواہاں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ابتدائی تعلیم ہی ایسی حاصل کی تھی کہ انہیں آگے چل کر وکیل بننا ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ فلموں میں خود ولن کے کردار نہیں کرتے بلکہ انہیں ایسے ہی کرداروں کی پیش کش کی جاتی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ جلد ہی مہوش حیات کے ساتھ ایک فلم میں دکھائی دیں گے، جس میں وہ برے کردار میں نہیں ہوں گے اور انہیں امید ہے کہ لوگ انہیں اچھے کردار میں بھی پسند کریں گے۔
ڈیزائنر نے بتایا کہ جب انہوں نے کلاتھنگ برانڈ شروع کیا، اس وقت ان کے پاس صرف 2500 روپے تھے، جس سے انہوں نے کپڑے سینے والی مشین، قینچیاں اور دھاگے خریدے لیکن ان کے پاس کپڑا خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے گھر کے پردوں کو اتار کر اس سے کپڑوں کے ڈیزائن تیار کیے اور ان کا پہلا شوٹ اداکارہ ایمان علی نے کیا۔
حسن شہریار یاسین کے مطابق وہ ایمان علی کو پہلے سے ہی جانتے تھے، اس لیے انہوں نے ان سے فوٹوشوٹ کی درخواست کی جو انہوں نے قبول کرلی، اسی طرح انہوں نے دوست فوٹوگرافرز کو شوٹ کے لیے کہا اور یوں ان کا پہلا شوٹ ہوگیا، جس کی تصاویر انہوں نے اس وقت کے پانچ میگزینز کو بھیجیں، جنہوں نے سرورق پر ان کی تصاویر شائع کیں۔
ایچ ایس وائے نے پروگرام کے دوران انکشاف کیا کہ جب ان کی عمر 16 یا 17 سال تھی، اس وقت ان کا خطرناک روڈ حادثہ ہوا تھا، جس میں ان کی دونوں آنکھوں کی بینائی چلی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ تقریبا ایک سال تک وہ بینائی کا شکار رہے، تاہم بعد ازاں آہستہ آہستہ ان کی بینائی بحال ہونا شروع ہوئی۔
ڈیزائنر نے بتایا کہ ابتدائی طور پر صرف انہیں سرخ رنگ نظر آنے لگا اور وہ اس رنگ کو دیکھ کر شکرانے ادا کرتے تھے اور ان کے لیے پوری کائنات وہ سرخ رنگ ہوتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بینائی بحال ہونے کے بعد انہوں نے وکیل بننے کے خیال کو ترک کرکے ایسے کام کرنے کا سوچا، جس سے دنیا کی خوبصورتی کو دکھایا جاسکے، اس لیے انہوں نے فیشن کی تعلیم لینا شروع کی اور پھر انہوں نے ہر کام کرنا شروع کیا، انہوں نے اینٹیں اٹھائیں اور سپر اسٹورز پر ملازمت کرنے سمیت ہر طرح کا کام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک طرح سے انہوں نے 12 سال کی عمر سے کام کرنا شروع کیا تھا اور صرف ان میں کام کرنے کا جذبہ تھا، جس وجہ سے انہوں نے انتہائی کم پیسوں سے برانڈ شروع کیا اور آج ان کا برانڈ عالمی سطح پر مشہور ہے۔