بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک ہفتے کے لیے گاڑیوں کے استعمال محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو میگا سٹی میں زہریلے اسموگ سے کسی حد تک سکون ملے۔
غیرملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی ہر سال موسم سرما کے آغاز پر تیز دھند کی لپیٹ میں رہتا ہے، جس کا ذمہ دار پڑوسی زرعی ریاستوں کے کسانوں کو ٹھہرایا جاتا ہے کہ وہ پرالی جلاتے ہیں۔
بھارتی دارالحکومت باقاعدگی سے کرہ ارض پر آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا ہے جہاں اسموگ ہر سال لاکھوں قبل از وقت اموات کا باعث بن جاتا ہے۔
اب تک حکومت کی زیرقیادت کوششیں ملک کے ہوا کے معیار کے مسئلے سے نمٹنے میں ناکام رہی ہیں، جس کے بارے میں 2017 کے ایک امریکی مطالعے کے مطابق بھارت میں ہر سال 10 لاکھ افراد قبل از وقت موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
#WATCH | Delhi's "Smog Tower" at Connaught Place is locked up and not operational. It was inaugurated in 2021 at a cost of around Rs 20 Crores.
— ANI (@ANI) November 3, 2023
The air quality in Delhi is in 'Severe' category today as per CPCB (Central Pollution Control Board). pic.twitter.com/2FZlp9jZ88
دہلی کے ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ روڈ راشننگ اسکیم اگلے پیر سے ایک ہفتے کے لیے متعارف کرائی جائے گی۔
اسکیم کے تحت طاق اور جفت نمبر پلیٹ والی کاروں کو اس مدت کے دوران متبادل دنوں میں چلنےکی اجازت ہوگی۔
بھارتی وزیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ دیوالی کے بعد آلودگی مزید پھیل سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 20 نومبر کے بعد صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خطرناک پی ایم 0۔2 ذرات کی سطح ہے، جو ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق پیر کو 184 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک پہنچ گئی ہے جو کہ عالمی ادارہ صحت کی مجوزہ روزانہ کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ حد سے 12 گنا زیادہ ہے۔
#WATCH | Thick layer of smog engulfs Delhi as Air Quality continues to be in the 'Severe' category
— ANI (@ANI) November 4, 2023
(Visuals from India Gate) pic.twitter.com/iZ5rvjj5Rh
بھارت میں جاری ورلڈ کپ مقابلوں کے دوران بنگلہ دیش اور سری لنکا کے کرکٹرز دوپہر کو ورلڈ کپ کے میچ کے لیے میدان میں آئے جبکہ تربیتی سیشن متاثر ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بھارتی دارالحکومت میں سڑکوں پر گاڑیوں کے چلنے پر پابندی کی اسکیم کی کوشش کی جا رہی ہے، اس سے قبل 2016، 2017 اور 2019 میں بھی اسی طرح کی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی۔
دہلی میں فضائی آلودگی کا ایک اہم تناسب گاڑیوں سے دھوئیں کے اخراج کا ہے، لیکن بھارتی حکومت کے سائنس دانوں کے 2018 کے مطالعے سے پتا چلا ہے کہ طاق-جفت کا اصول اخراج کو کم کرنے میں کامیاب نہیں ہوا اور عام ٹریفک پیٹرن میں خلل کی وجہ سے ان میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
وزیر نے یہ بھی کہا کہ شہر میں اسکول 11 نومبر تک بند رہیں گے اور تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔