خیر پختونخوا کے ضلع پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کے دوران کمانڈر سمیت 4 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 دہشت ہلاک ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں ہائی ویلیو ٹیررسٹ (ایچ وی ٹی) دہشت گرد کمانڈر سمیع اللہ شینائے بھی شامل تھا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دہشت گرد کمانڈر سلمان احمد، دہشت گرد عمران محمد اور دہشت گرد حضرت عمر خالد بھی شامل ہیں جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک دہشت گرد علاقے میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ سمیت دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ ایک اور آپریشن خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کلاچی میں کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد آزاد کشمیر کے ضلع باغ سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ لانس نائیک محمد اعجاز خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ علاقے میں کسی دہشت گردی کی موجودگی کی صورت میں اس کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے جب کہ شہریوں نے کارروائی کو سراہا اور دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک کے علاقے کیری مچن خیل میں کارروائی کرتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
حالیہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جہاں خاص طور پر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
13 نومبر کو بھی خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل 8 نومبر کو پاک-افغان سرحد کے قریب خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں کارروائی کی تھی جہاں فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں 6 نومبر کو سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت پاک فوج کے 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر کی سربراہی میں پاک فوج کے جوان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہے تھے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
پاک فوج نے بتایا تھا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 جوانوں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر، ضلع لکی مروت سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ نائیک خوشدل خان، ضلع چارسدہ کے 27 سالہ نائیک رفیق خان، ضلع مری سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ لانس نائیک عبدالقادر نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
اس سے قبل 3 نومبر کو خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 3 الگ الگ واقعات میں پاک فوج کے 3 اہلکار شہید جبکہ دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر اور جنوبی وزیرستان میں 28 اکتوبر کو دو مختلف واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان شہید اور ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا تھا۔