دنیابھرسے

امریکا میں بھارتی سفیر کو خالصتان کے حامی سکھوں نے گھیر لیا، سخت سوالات کا سامنا

Share

امریکا کے شہر نیو یارک میں بھارتی سفیر ترنجیت سنگھ سندھو کو ایک گوردوارے کے دورے کے دوران خالصتان کے حامی سکھوں نے آڑے ہاتھوں لے لیا اور وہ وہاں سے جانے پر مجبور ہوگئے۔

 رپورٹ کے مطابق وائرل ویڈیوز میں خالصتان کے حامیوں کو بھارتی سفیر سے سخت سوالات کرتے ہوئے اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر اور گروپتونت سنگھ پنن پر حملوں کے بارے میں بیانات دیتے ہوئے دیکھا گیا۔

ترنجیت سنگھ سندھو نے اتوار کو نیویارک کے لانگ آئی لینڈ میں گرونانک دربار گوردوارے کا دورہ کیا تاکہ گرپرب کی تقریبات میں شرکت کی جاسکے جو سکھ مذہب کے پیروکاروں کے لیے سب سے اہم تہوار ہے۔

ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023 کو کینیڈا کی صوبے برٹش کولمبیا میں سکھ مندر کی پارکنگ میں قتل کر دیا گیا تھا، ستمبر میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل کا ذمہ دار بھارت کو ٹھہرایا تھا۔

گزشتہ ہفتے ’فنانشل ٹائمز‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا نے حال ہی میں گروپتونت سنگھ پنن کے قتل کی ایک اور بھارتی سازش کو بھی ناکام بنا دیا۔

وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ امریکی سرزمین پر مبینہ قاتلانہ حملے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور اس معاملے کو بھارت حکومت کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اٹھایا ہے۔

گوردوارے کی ویڈیوز میں مظاہرین کو سکھ تحریک کو دبانے کے لیے بھارت کی کوششوں کے خلاف نعرے لگاتے دیکھا گیا، جب بھارتی سفیر گوردوارے سے نکل رہے تھے تو مظاہرین میں شامل ایک شخص کو خالصتانی جھنڈا تھامے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

گروپتونت سنگھ پنن نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی سفیر نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا اور شرمندہ ہو کر خالصتان کے حامی سکھوں کی طرف سے قاتلانہ حملے میں اپنے کردار کے بارے میں اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیے بغیر جلد بازی میں گوردوارے سے فرار ہو گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’فرار ہونے والے بھارتی سفیر کے متضاد جوابات سے یہ واضح ہے کہ بھارت، خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ کو روکنے کے لیے کرائے کے قاتلوں کا استعمال کر رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مجھے قتل کرنے کی کوشش کے باوجود خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ جاری رہے گی اور امریکا میں یہ مرحلہ 28 جنوری 2024 سے سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں شروع ہونے والا ہے۔

خالصتان تحریک کے حامیوں نے بھارتی سفیر سے پوچھا کہ کیا وہ بھی گروپتونت سنگھ پنن کے قتل کی ناکام کوشش میں ملوث تھے؟

گوردوارہ میں خالصتان کے حامی سکھوں کی قیادت کرنے والے ہمت سنگھ نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا ہے۔

آنجہانی سکھ رہنما کینیڈا میں سرے گوردوارے کے صدر اور خالصتان ریفرنڈم کے کینیڈین چیپٹر کے کوآرڈینیٹر تھے۔

ہمت سنگھ نے کہا کہ میں صرف بھارتی سفیر سے یہ جواب مانگ رہا تھا کہ بھارت، خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ روکنے کے لیے پُرتشدد ہتھکنڈے کیوں استعمال کر رہا ہے؟