کورونا وائرس کے نئے سب ویرینٹ ’جے این ون‘ کے نئے کیسز بھارت سمیت مختلف ممالک میں تیزی سے پھیلنے لگے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے نئے ذیلی ویرینٹ جے این ون کو ’ویریئنٹ آف انٹریسٹ‘ کا نام دیا ہے، جس کے کیسز بھارت، چین، برطانیہ اور امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں رپورٹ ہوئے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس نئے ویرینٹ سے فی الحال عوام کو زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور موجودہ ویکسین کی مدد سے بچا جاسکتا ہے۔
تاہم عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ اور دیگر انفیکشن اس موسم سرما میں بڑھ سکتے ہیں۔
البتہ کووڈ کے نئے ویرینٹ ’جے این ون‘ کے کیسز دنیا کے کئی ممالک میں تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
بھارت کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 کے نئے 260 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مثبت کیسز کی شرح میں 7 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ بھارت میں اس وقت ایکٹو ایک ہزار 324 مثبت کیسز ہیں اور حالیہ دنوں میں کووڈ سے 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بھارت میں 8 دسمبر کو جے این ون ذیلی ویرینٹ کا پہلا کیس سامنے آیا تھا، کیرالہ میں 79 سالہ خاتون اس سے متاثر ہوئی تھی، کیس سامنے آنے پر کیرالہ سمیت پڑوسی ریاست میں الرٹ جاری کردیا گیا تھا۔
حالیہ دنوں میں مختلف ممالک بالخصوص چین میں سانس کی تکلیف، فلو، اور نمونیا کے کیسز میں اضافہ ہوا تھا۔
وزارت صحت نے کہا کہ کورونا وائرس کے نئے سب ویرینٹ ’جے این ون‘ کی علامات کووڈ-19 کی دیگر اقسام سے ملتی جلتی ہیں، لہذا اس کی علامات میں سانس لینے میں تکلیف، ناک سے پانی آنا، گلے کی خراش، کھانسی، تھکاوٹ وغیرہ شامل ہیں