یورپی ملک فرانس میں ایک ایسا منفرد گاؤں موجود ہیں، جس کے تمام رہائشی دماغی غیر فعالیت کی بیماری ڈیمینشیا کے مریض ہیں۔
ڈیمینشیا کا مرض دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے، یاداشت ختم ہوجاتی ہے اور ایک خاص قسم کا پروٹین اسے متحرک کرنے کا باعث بنتا ہے۔
’ڈیمینشیا‘ دماغی تنزلی یا غیر فعالیت کی بیماری ’الزائمر‘ کی شاخ ہے، اس طرح کی درجنوں بیماریاں ہیں جو ڈیمینشیا اور الزائمر کی شاخ ہیں۔
اکثر یہ معمر افراد کو شکار بناتا ہے مگر کسی بھی عمر کے افراد کو یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ ناقابل علاج ہے تو اس کو ابتدائی مرحلے میں پکڑ لینا اس سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔
علاج کو بالکل ابتدا میں پکڑلیا جائے تو اس پروٹین ایمیلوئیڈ بیٹا کی سطح کو ادویات کے ذریعے کم کرنا ممکن ہوتا ہے اور عام طور پر یہ پروٹین مرض کے دس سال قبل ہی بڑھنے لگتا ہے اور اس کی علامات اکثر افراد پہچاننے سے قاصر رہتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق فرانسیسی حکومت کی جانب سے 2020 میں ایک کروڑ 70 لاکھ یورو کی مالیت سے بنایا گیا گاؤں دراصل ایک طبی مرکز ہے، جہاں پر صرف ایسے افراد کو رہائش دی جاتی ہے جو کہ ڈیمینشیا کا شکار ہوتے ہیں۔
مذکورہ گاؤں میں فرانس بھر سے لائے گئے الزائمر کے 120 مرد اور خواتین مریض موجود ہیں، جن کی نگرانی کے لیے اتنی ہی تعداد کے رضاکار بھی وہاں تعینات ہوتے ہیں۔
مذکورہ گاؤں ایک طرح سے اولڈ ہائوس کی طرح ہی ہے لیکن وہاں مریضوں کو روایتی انداز میں علاج کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں بلکہ انہیں ادویات سے زائد قدرتی ماحول میں رہنے، زندگی گزارنے اور اپنی مرضی کے تحت کام کرنے کے مواقع دیے جاتے ہیں۔
مذکورہ گاؤں میں کافی اور چائے خانوں سمیت سبزیوں کی دکانیں، حجام کی دکانیں اور سہولیات کی تمام دکانیں بنائی گئی ہیں، جہاں رضاکار کام کرتے ہیں اور کسی بھی شخص کو پیسے نہ لانے پر کچھ نہیں کیا جاتا بلکہ ان کے ساتھ خوشی اخلاقی سے پیش آکر انہیں ہر وہ چیز دی جاتی ہے جس کی انہیں ضرورت ہوتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاں رہنے والے ہر ایک فرد کو معلوم ہے کہ وہ ڈمینشیا کا مریض ہے اور انہیں علاج کی غرض سے وہاں رکھا گیا ہے۔
مذکورہ گاؤں کی نگرانی کرنے والے ڈاکٹرز کا دعویٰ ہے کہ وہاں رہتے ہوئے مریضوں کی بیماری یا تو رک گئی ہے یا اس میں کمی آئی ہے۔
ساتھ ہی ڈاکٹرز نے بتایا کہ گاؤں میں اگر کسی بھی مریض کی بیماری میں شدت دیکھی جاتی ہے تو اسے ادویات کے ذریعے کم کیا جاتا ہے اور اس کی کڑی نگرانی بھی کی جاتی ہے۔