ایک مختصر مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ادھیڑ اور زائد العمری میں فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے سے دماغی صحت بہتر ہوسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق محض 12 ہفتوں یعنی تین ماہ تک بھی فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے سے بھی زائد العمر افراد کی دماغی صحت نہ صرف بہتر ہوسکتی ہے بلکہ وہ ڈیمینشیا اور الزائمر جیسی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔
طبی جریدے نیچر کمیونی کیشن کے مطابق ماہرین نے فائبر کا دماغی صحت پر اثر جاننے کے لیے 36 رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں، جس میں نصف خواتین تھیں۔
تمام رضاکاروں کی عمر 60 سال تک تھی اور انہیں دو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور ان پر 12 ہفتوں تک تحقیق کی گئی۔
ماہرین نے ایک گروپ کے رضاکاروں کو فائبر سے بھرپور غذائیں جن میں دودھ، دہی، سبزیاں اور پھل شامل تھے وہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جب کہ دوسرے گروپ کو مصنوعی دوا دی گئی۔
ماہرین نے تین ماہ بعد تمام رضاکاروں کی دماغی صحت کا جائزہ لیا اور ان سے مختلف سوالات کیے۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں کے ذہن اور یادداشت کا جائزہ لینے کے لیے ان کا ٹیسٹ بھی لیا اور بعد میں دوسرے ماہرین کو بھی تمام رضاکاروں کی ذہنی صحت کو جانچنے کی دعوت دی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ محض تین ماہ تک فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے والے افراد کی نہ صرف ذہنی صحت بہتر ہوئی بلکہ ان کا دماغ بھی متحرک ہوگیا۔
ماہرین نے تجویز دی کہ خصوصی طور پر ادھیڑ عمر اور زائد العمر افراد کو فائبر سے بھرپور غذائیں استعمال کرنی چاہیئیے تاکہ وہ ذہنی مسائل کا شکار نہ ہوں۔