پاکستانی اداکار حمزہ سہیل کا کہنا ہے کہ اداکارہ اقرا عزیز اور سجل علی کے ساتھ کام کرتے وقت سیٹ پر کافی عرصے تک وہ ان سے ڈرتے رہے لیکن انھیں دونوں سے ہی بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
حمزہ سہیل آج کل ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے دو ڈراموں میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہ ’برنز روڈ کے رومیو اور جولیٹ‘ میں اقرا عزیز کے ہمراہ ’فرہاد‘ کا کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ نئے ڈرامے ’زرد پتوں کا بن‘ میں وہ ’ڈاکٹر نوفل‘ کا کردار نبھا رہے ہیں اور اس ڈرامے میں اداکارہ سجل علی ان کے ہمراہ ہیں۔
بی بی سی اردو سے خصوصی گفتگو کے دوران حمزہ نے بتایا کہ ’انڈسٹری میں بہت کم لوگوں نے وہ مقبولیت حاصل کی ہے جو اقرا اور سجل کی ہے۔
’میں کافی عرصے تک سیٹ پر ان سے ڈرتا رہا۔ میں تو اب بھی اقرا اور سجل سے ڈرتا ہوں۔‘
’زرد پتوں کا بن‘ دیکھنے کے بعد ناظرین نے ڈاکٹر نوفل کے کردار کا موازنہ ڈاکٹر اسفی کے کردار سے کیا ہے۔
سنہ 2018 میں نشر ہونے والے پاکستانی ڈرامے ’یقین کا سفر‘ میں ڈاکٹر اسفی کے کردار کو کافی پذیرائی ملی تھی۔ ڈاکٹر اسفی کا کردار اداکار احد رضا میر نے ادا کیا تھا اور اس ڈرامے میں بھی ان کے ہمراہ سجل علی ہی تھیں۔
حمزہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے وہ ڈرامہ نہیں دیکھا، البتہ وہ اس بات سے ناواقف نہیں ہیں کہ لوگ ان کے کردار کا موازنہ ڈاکٹر اسفی سے کر رہے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ’جب مجھے پتہ چلا تب تک ہماری شوٹ مکمل ہو چکی تھی۔ شکر ہے عوام کی ایسی کسی امید پر پورا اترنے کا پریشر فیل نہیں ہوا۔
’البتہ میں نے ڈائریکٹر سیفی حسن سے پوچھا کہ کہیں ہم نے کچھ دہرا تو نہیں دیا تو انھوں نے بتایا کہ یہ ایک بالکل مختلف کردار ہے۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’لیکن میں امید کرتا ہوں کہ اس سے زیادہ نہیں تو کم از کم وہی امپیکٹ ڈاکٹر نوفل کے کردار کا بھی ہو۔‘
ڈرامہ سیریل ’زرد پتوں کا بن‘ فیملی پلاننگ، بچیوں کی تعلیم اور خواتین کی صحت سے جڑے موضوعات پر مبنی ہے۔ ایک ایسا سکرپٹ جو خواتین کی زندگیوں پر منحصر ہے اس کا انتخاب حمزہ نے کس وجہ سے کیا؟
انھوں نے کہا کہ جب یہ کردار انھیں آفر ہوا تو کردار سے زیادہ ان کے لیے کہانی اہم تھی۔
وہ کہتے ہیں کہ ’ایسا مرد جو خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس کے لیے مجھے اور کچھ سوچنے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔‘
حمزہ نے اپنے ایکٹنگ کرئیر کا آغاز چار سال قبل کیا۔ ’رقیب سے‘، ’بادشاہ بیگم‘ جیسے ڈراموں میں اہم کردار ادا کرنے کے بعد انھوں نے ’صرف تم‘، ’فیری ٹیل‘ اور ’بریکنگ نیوز‘ میں مرکزی کردار ادا کیے۔
ان کے مقبول ترین روم کوم ’فیری ٹیل‘ سے انھیں کافی پذیرائی ملی، حتیٰ کہ اس کا سیکنڈ سیزن بھی بنایا گیا۔
حمزہ سہیل کے والد سہیل احمد پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا کئی سالوں سے بہت اہم حصہ رہے ہیں۔
حمزہ کا کہنا ہے کہ ان کے والد کریئر کے حوالے سے مشورے تو دیتے ہیں لیکن ان دونوں کا یہاں تک پہنچنے کا سفر کافی الگ ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ ’میں ان سے اتفاق نہیں کرتا لیکن وہ کہتے ہیں کہ ان کے دور کے طریقے روایتی تھے۔ میرے خیال سے وہ گولڈن پیریڈ تھا۔ لیکن ہم دونوں کا کام بھی کافی الگ طرح کا ہے۔ تو ان کا کہنا ہے کہ میں خود ایکسپلور کروں اور سیکھوں۔
’وہ ہماری پوری زندگی بہت سخت مزاج رہے ہیں لیکن اب کیونکہ ہم بڑے ہو گئے ہیں، کام کر رہے ہیں تو چیزیں کافی حد تک تبدیل ہوئی ہیں۔ امید کرتا ہوں مزید بہتر ہوتی رہیں۔‘
اپنے ساتھی اداکاروں کی بنسبت حمزہ نے بہت کم وقت میں کئی منفرد کردار نبھائے ہیں۔ اس وقت بھی ان کے جو ڈرامے آن ائیر ہیں ان دونوں میں ان کے کردار بالکل مختلف ہیں۔
حمزہ کا کہنا ہے کہ ہر اداکار کی طرح انھوں نے بھی اپنی چوائسز سے بہت کچھ سیکھا۔
’میں نے وقت کے ساتھ سمجھا کہ مجھے کس قسم کے کردار کرنے ہیں اور کس طرف نہیں جانا۔ میں اللہ سے دعا کرتا رہتا ہوں کہ مجھے سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت دے۔‘