سری لنکا میں ہندوؤں کے مذہبی تہوار کے دوران ایک ہاتھی کے بپھر جانے کے نتیجے میں مچنے والی بھگدڑ سے کم از کم 13 افراد زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہاتھی بان بپھرے ہوئے ہاتھی کو قابو کرنے کے لیے اسے دم سے کھینچنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ اس دوران لوگوں کو ادھر سے ادُھر بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔
تصاویر میں ایک قطار میں کھڑے ہاتھیوں کو سونڈ سے دم تک سرخ، نیلے اور سنہرے رنگ کے کپڑے سے ڈھکا دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ دارالحکومت کولمبو سے 280 کلومیٹر جنوب میں کٹاراگاما میں 13 افراد کو زخمی ہونے پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
کٹاراگاما ہسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ ہفتے کو پیش آنے والے واقعے کے اگلے دن تمام زخمیوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
سری لنکا میں ہاتھیوں کو انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے لیکن جانوروں پر مظالم کے خلاف بنائے گئے قوانین شاذ و نادر ہی نافذ ہوتے نطر آتے ہیں۔
جانوروں کے حقوق کے گروپوں نے سری لنکا میں مندروں کی تقریبات میں ہاتھیوں کے بڑے پیمانے پر استعمال پر تنقید کی ہے۔
ماضی میں ایسے واقعات بھی پیش آ چکے ہیں جب جانور پریڈ میں اونچی آواز میں موسیقی اور آتشبازی کے دوران آپے سے باہر گئے۔
اگست 2023 میں کینڈی شہر میں پانچ مشتعل ہاتھیوں کے بپھر جانے کے بعد درجنوں یاتری جھیل میں چھلانگ لگانے پر مجبور ہو گئے تھے جہاں اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے اور ایک خاتون کو ہسپتال میں بھی داخل کرانا پڑا تھا۔
2019 میں کم از کم 17 افراد اس وقت زخمی ہو گئے تھے جب ہاتھی کولمبو میں ایک مندر کے میلے میں ادھر ادھر بھاگنا شروع ہو گ۴ے تھے۔
سرکاری ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ سری لنکا میں تقریباً 200 پالتو ہاتھی ہیں جبکہ جنگلی ہاتھیوں کی آبادی تقریباً ساڑھے 7ہزار ہے۔
حکومت نے جنگلی ہاتھیوں کو پکڑنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن حالیہ برسوں میں درجنوں ہاتھیوں کو چوری کیا گیا ہے اور اس طرح کے اکثر واقعات میں شکاری اکثر ان کی ماؤں کو مار ڈالتے ہیں۔