سائنس

’ٹیسلا پائے‘: ’سولر چارجنگ اور سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے منسلک‘ موبائل فون جو حقیقت سے ابھی کافی دور ہے

Share

اگر آپ کے پاس ایک ایسا فون ہو جسے آپ جیب میں ڈالیں اور وہ خود بخود ہی چارج ہو جائے، اس کا رابطہ مریخ اور چاند سے بھی ہو اور اس پر سیٹلائٹ انٹرنیٹ چلے جو کبھی بند نہ ہو۔۔۔

یہ سُن کر آپ کے ذہن میں کسی سائنس فکشن فلم کا نقشہ بنا ہو گا، لیکن ایسے فون کا وجود نہ تو کوئی حقیقت نہیں اور نہ ہی کسی ٹیکنالوجی کمپنی نے مستقبل قریب میں ایسا کوئی ڈیوائس مارکیٹ میں متعارف کروانے کی بات کی ہے۔

یقیناً آپ بھی چاہیں گے کہ آئے روز کی چارجنگ کے جھنجھٹ اور انٹرنیٹ کے کمزور سگنلز جیسے مسائل سے آپ کی جان چھوٹ جائے، پاکستان میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر بھی اکثر صارفین یہی چاہتے ہیں کیونکہ ایسے ہی فیچرز والے ایک افسانوی فون کا چرچا واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آج کل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر دعویٰ یہ کیا جا رہا ہے کہ یہ معروف امریکی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ’ٹیسلا‘ کی جانب سے بنایا گیا ایک فون ہے جس میں یہ تمام جدید ترین فیچرز موجود ہیں اور یہ جلد مارکیٹ میں موجود ہو گا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ایک صارف نے اس فون کی تصاویر بھی لگائیں اور لکھا کہ ’ایلون مسک ٹیسلا پائے نامی فون سنہ 2024 کے اختتام پر لانچ کر رہے ہیں اور اس میں دو ایسے فیچرز ہیں جو کسی دوسری موبائل کمپنی کے پاس نہیں ہیں۔‘

’ایک تو اس فون کو چارجنگ کی ضرورت نہیں ہوتی ہے کیونکہ یہ سورج کی روشنی سے خود بخود چارج ہو جاتا ہے اور اگر یہ آپ کی جیب میں بھی موجود ہو تو یہ چارج ہوتا رہے گا۔ دوسرا اسے انٹرنیٹ کنیکشن کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ایلون مسک کے سیٹلائٹ انٹرنیٹ سٹارلنک کے ساتھ منسلک ہو جاتا ہے۔۔۔‘

خیال رہے کہ ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی اس کے علاوہ بھی متعدد کمپنیاں ہیں جن میں سٹار لنک، نیورالنک، سپیس ایکس، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سمیت دیگر شامل ہیں۔

تاہم ان میں سے کوئی بھی کمپنی موبائل فون نہیں بناتی تاہم سنہ 2022 کی بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی کمپنی سٹارلنک جو سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کرتی ہے کی جانب سے ٹی موبائل کے ساتھ موبائل فونز کے سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے پر کام کیا جا رہا ہے۔

post

تاہم ٹیسلا انک کے نام سے ایک موبائل کمپنی ضرور ہے جن کے موبائل فونز کے علاوہ بھی دیگر ٹیکنالوجی پراڈکٹس موجود ہیں۔

جب ایلون مسک سے سنہ 2020 میں سوال پوچھا گیا کہ کیا وہ سمارٹ فونز بنانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو انھوں نے کہا تھا کہ ’بالکل بھی نہیں۔ سمارٹ فونز اور سمارٹ واچز ماضی کے پراڈکٹس ہیں، نیورالنک مستقبل ہے۔‘

نیورالنک کمپنی کے ذریعے ایلون مسک انسانی دماغ میں چپس امپلانٹ کرنا چاہتے ہیں تاکہ ڈیوائسز کو ہمارا دماغ کنٹرول کر پائے۔

گذشتہ ماہ امریکی ویب سائٹ ’دی سٹینڈرڈ‘ کی جانب سے شائع کی گئی خبر کے مطابق ایلون مسک نے کہا تھا کہ ’اس میں بہت زیادہ کام کرنا پڑے گا۔ فون بنانے کا آئیڈیا سُن کر میرا مرنے کا دل کرتا ہے۔ لیکن اگر ہمیں فون بنانا ہی پڑا تو ہم بنا لیں گے لیکن ہم ایسا نہیں کرنا چاہیں گے۔‘

جون 2024 میں بھی ایلون مسک کی جانب سے ایک لائیو سٹریم کے دوران یہ بات کہی گئی تھی کہ ’ہم ٹیسلا فون بنانے نہیں جا رہے۔‘

ان افواہوں نے شاید اس لیے بھی جنم لیا کیونکہ جب سنہ 2022 میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدا اور یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ایپل اور گوگل اینڈرائڈ اس ایپ کو اپنے ایپ سٹورز سے ہٹا سکتی ہیں تو اُس وقت ایلون مسک نے کہا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو ہم اپنا فون بنانے کے بارے میں سوچیں گے۔

کچھ ٹیکنالوجی تجزیہ کاروں کا یہ بھی ماننا ہے کہ ایلون مسک کی کمپنیاں جس نوعیت کی ہیں، جیسا کہ سوشل میڈیا، انٹرنیٹ اور گاڑیوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے متعلق کمپنیاں، تو یہ عین ممکن ہے کہ وہ مستقبل میں سمارٹ فونز بنانے کے بارے میں سوچیں۔

ٹیسلا پائے نامی فون کے حوالے سے جو تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں اُن میں جو فون نظر آ رہا ہے وہ ایک ڈیزائنر انٹونیو ڈی روسا کی جانب سے اپنے یوٹیوب چینل پر بطور کانسیپٹ ڈیزائن بنایا گیا اور اس کی تفصیلات میں انھوں نے یہ بات بھی لکھی ہے کہ اس ڈیزائن کا تعلق ٹیسلا کمپنی کے ساتھ نہیں ہے۔

یقیناً فونز کی چارجنگ کے جھنجھٹ سے جان چھوٹ جائے تو صارفین کے لیے اس سے بہتر کیا بات ہو گی، لیکن کیا کوئی اور کمپنی اب تک سورج کی روشنی سے چارجنگ کی جدت فونز میں لا سکی ہے؟

تاحال اس حوالے سے تحقیق جاری ہے اور جہاں الیکٹرک گاڑیوں پر سولر پینلز کے ذریعے انھیں چارج کروانے کی ٹیکنالوجی متعارف کروائی جا رہی ہے وہیں فونز کے حوالے سے بھی آنے والے سالوں میں ایسی پیشرفت کی امید لگائی جا سکتی ہے۔

اسی طرح آئے روز انٹرنیٹ سے متعلق پریشانیاں جھیلنے والے صارفین کو بتاتے چلیں کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے حوالے سے تاحال کسی بڑی پیش رفت کی خبر نہیں آئی تاہم اس بارے میں بھی تحقیق جاری ہے۔

فی الحال تو یہ افسانوی فون ایک خواہش ہی ہے، اس لیے بہتر ہے کہ اپنا فون چارج کریں اور انٹرنیٹ کا بل یا پیکج کروانا نہ بھولیں۔