انڈیا کے خلائی تحقیقاتی ادارے (آئی ایس آر او) کے سائنسدانوں نے ایک ایسا روبوٹ تیار کر لیا ہے جسے ان کے مطابق رواں سال کے اواخر میں خلا میں بھیجا جائے گا۔
اس روبوٹ کا نام سنسکرت زبان میں ویوم مِترا رکھا گیا ہے جس کا مطلب ’خلا میں دوست‘ ہے۔
دسمبر 2021 کے لیے طے شدہ انڈیا کے گگن یان خلائی مشن میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا۔ انڈیا کو امید ہے کہ اس روبوٹ کے خلا میں جانے سے ان خلابازوں کو کافی مدد حاصل ہوگی۔
اس منصوبے کے تحت انڈین خلائی ادارہ بغیر خلابازوں کے دو مشن خلا میں بھیجے گا جس میں سے ایک رواں سال دسمبر میں اور اگلا جون 2021 میں بھیجا جائے گا۔
ویوم مِترا روبوٹ کا کام خلابازوں کے سوالات کا جواب دینا، ان کی مدد کرنا، اور کسی حادثے کی صورت میں زندگی بچانا شامل ہے۔
یہ روبوٹ انسانوں سے بات کر سکتی ہے اور انھیں پہچان بھی سکتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق جب اسے خلا میں بھیجا جائے گا تو یہ بالکل خلابازوں والے کام سر انجام دے گا جس سے خلا میں انسانوں پر پڑنے والے اثرات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ انڈیا نے جولائی 2019 میں چندرایان دوئم کے نام سے ایک خلائی مشن چاند پر روانہ کیا تھا جو کہ چاند کی سطح پر محفوظ انداز میں اترنے میں ناکام رہا اور کریش کر گیا تھا۔
تاہم اس کا وہ حصہ جس نے چاند کے مدار میں گردش کرتے ہوئے ڈیٹا اکھٹا کرنا تھا، وہ اب بھی فعال اور کارآمد ہے۔
اس سے پہلے انڈیا نے اکتوبر 2008 میں چندرایان اول لانچ کیا تھا جس کا کام چاند کے مدار میں رہتے ہوئے تحقیق کرنا تھا۔ یہ مشن اگست 2009 تک جاری رہا جس کے بعد اس کا زمین سے رابطہ ختم ہوگیا۔
اس کے علاوہ انڈیا نومبر 2013 میں مریخ پر بھی ایک مشن روانہ کر چکا ہے جو ابھی تک اس کے مدار میں گردش کر رہا ہے۔
انڈیا مریخ کے مدار تک پہنچنے والا پہلا ایشیائی ملک ہے جبکہ اس حوالے سے ناسا، یورپی خلائی ایجنسی اور سابق سوویت یونین کے بعد دنیا بھر میں یہ کامیابی حاصل کرنے والا چوتھا ملک ہے۔