اگر آپ انٹرنیٹ پر اپنا شریکِ حیات ڈھونڈنا چاہتے ہیں لیکن کسی اجنبی سے بات چیت کرتے ہوئے گھبراتے ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے!
مقبول ڈیٹنگ ایپ ٹِنڈر نے اپنے صارفین کی حفاظت کے لیے کچھ نئے فیچر متعارف کروائے ہیں جن میں ایک پینِک بٹن اور دیگر سکیورٹی اقدامات شامل ہیں۔
دنیا بھر میں لاکھوں لوگ روزانہ اس ایپ کے ذریعے دوستی، محبت اور شراکت تلاش کرتے ہیں۔
نئے سکیورٹی اقدامات میں ہنگامی امداد، لوکیشن ٹریکنگ اور تصویری شناخت جیسے فیچرز شامل ہیں۔
ٹِنڈر 28 جنوری سے یہ فیچر امریکہ میں اپنے صارفین کے لیے متعارف کروائے گا تاہم کمپنی کی جانب سے اب تک یہ اعلان نہیں ہوا کہ باقی دنیا میں موجود لوگوں کو ان فیچرز تک رسائی کب تک مل سکتی ہے۔
ٹِنڈر کے مالکان میچ گروپ پلینٹی آف فش، اوکے کیوپڈ اور ہنج جیسی دیگر ڈیٹنگ سروسز بھی چلاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ نئے فیچر ان کی دیگر پلیٹ فارمز پر بھی جلد ہی دستیاب ہوں گے۔
میچ گروپ کے مطابق اس نے نون لائٹ نامی ایک کمپنی میں سرمایہ کاری کی ہے جس کا کام وہ ہنگامی امداد فراہم کرنا ہے جو ٹِنڈر پر استعمال ہوں گی۔
نون لائٹ کی بنائی ٹیکنالوجی کے ذریعے صارفین ریسکیو سروسز سے رابطہ قائم کر پائیں گے اور ان تک آپ کی موجودگی کے مقام یا لوکیشن کے حوالے سے تفصیلات پہنچا سکے گی۔
ٹِنڈر کے ذریعے کسی سے بھی ملاقات کرنے سے پہلے صارفین اس شخص کے بارے میں ایپ پر موجود تمام معلومات محفوظ کر سکیں گے۔ یہ ملاقات کہاں ہوگی، اس بات کا بھی ریکارڈ محفوظ رہے گا۔
کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں صارف اگر ’پینک بٹن‘ دبائے تو ریسکیو سروسز کو فوراً ان کی تمام تفصیلات ارسال کر دی جائیں گی۔
تصویری شناخت سے ایپ پر موجود بہروپیوں اور اپنی شناخت نہ ظاہر کرنے یا اپنی شناخت کے بارے میں جھوٹ بولنے والوں کا سد باب ہو سکے گا۔
اس میں مصنوعی ذہانت کا انسانی آپریٹر کے ساتھ استعمال کیا جائے گا تاکہ ایپ پر اپ لوڈ کی گئی پروفائل تصاویر کو چیک کیا جا سکے اور صارفین سے اسی لمحے میں کئی سیلفیاں لینے کے لیے کہا جاتا تاکہ ان کی شناخت کی تصدیق ہوسکے۔
میچ گروپ کی چیف ایگزیکٹیو مینڈی جِنسبرگ نے کہا کہ یہ پہلی ڈیٹنگ کمپنی ہوگی جو کسی ایمرجنسی سروس میں سرمایہ کاری کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے کاروبار کے لیے ضروری ہے کہ ڈیٹنگ کا تجربہ محفوظ اور مثبت ہو۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’ہمیں نون لائٹ میں جدید ترین ٹیکنالوجی میسر ہوئی ہے جو فوری طور پر ایمرجنسی خدمات فراہم کر سکتی ہے اور یہ کسی اور ڈیٹنگ پروڈکٹ میں موجود نہیں ہے۔‘
میچ گروپ نے یہ نہیں بتایا کہ اس نے نون لائٹ میں کس قدر سرمایہ کاری کی ہے۔
ڈیٹنگ کمپنیوں اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز پر ماضی میں اپنے صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کی ناکافی کوششوں پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
سنہ 2018 میں برطانوی پولیس نے کہا کہ آن لائن ڈیٹنگ ویب سائٹس اور ایپس سے منسلک ریکارڈ کیے گئے جنسی جرائم میں چار سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً دو گنا اضافہ ہوا ہے۔
حالیہ مہینوں میں اوبر اور ایئر بی این بی نے بھی اپنے حفاظتی اقدامات پر اٹھتے سوالات کے پیشِ نظر نئے حفاظتی فیچر متعارف کروائے ہیں۔