ہنگری: ہنگری کے قریب زنپیٹری نامی گاؤں کی آبادی صرف 300 افراد پر مشتمل ہے لیکن یہاں دنیا کی سب سے بڑی کتاب رکھی ہے جسے مکمل طور پر ہاتھوں سے بنایا گیا ہے۔ اس کی جلد پر ارجنٹینا کی 13 گائے کی کھال سے بنا چمڑا لگایا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ روایتی کاغذ سازی کے ماہر باپ اور اس کے بیٹے یعنی بیلا ورگا اور گائبور ورگا نے کئی برس کی محنت کے بعد 2010 میں یہ کتاب مکمل کی تھی۔ اگرچہ اس پرچرمی جلد بھی روایتی انداز میں ہی ہاتھ سے لگائی گئی ہے کہ لیکن اس کی تیاری میں بھی بہت عرصہ لگا ہے۔ آخرکار بننے والی کتاب کا وزن 1420 کلوگرام ہے جس کی لمبائی 4.18 میٹر اور چوڑائی 3.77 میٹر ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی کتاب میں کل 346 صفحات ہیں جس میں ہنگری کے جانوروں اورپیڑ پودوں کا تذکرہ ہے جسے خوبصورت تصاویر سے سجایا گیا ہے۔ اپنی تخلیق کے بعد 71 سالہ بیلا ورگا نے کہا کہ ہمارے لیے اس سے بڑی کتاب بنانا ناممکن تھا۔ ان کے مطابق جس طرح پرانے زمانے میں روایتی طریقے سے کاغذ بنائے جاتے تھے عین اسی طرح یہ پوری کتاب مرتب کی گئی ہے۔
اس کی تیاری کے لیے جو کاغذ ڈھالا گیا اس کے لیے خاص میزیں اور سامان سوئزرلینڈ سی منگوایا گیا تھا۔ جبکہ ارجنٹینا سے گائے کی کھال سے بنا چمڑا خریدا گیا تھا۔ کتاب کے سارے کنارے لیزر شعاعوں سے تراشے گئے اور کاغذ ایک خاص فیکٹری سے منگوایا گیا جو آسٹریا میں واقع ہے۔ پرنٹنگ کے لیے آرڈر پر ایک بڑا پرنٹر بنوایا گیا جو بڑے بڑے اشتہارات چھاپتا ہے۔ اس کتاب کو درمیان سے کھولنے کے لیے چھ افراد کی ضرورت ہوتی ہے!
ہمارا نازک فطری اثاثہ کے عنوان سے بنائی گئی یہ کتاب اب بھی دنیا کی سب سے بڑی کتاب ہے جسے ہاتھوں سے بنایا گیا ہے۔