آپ کے پھیپھڑوں میں ایسی ’حیران کن‘ صلاحیت پائی جاتی ہے کہ وہ سگریٹ نوشی کے باعث ہونے والے نقصان کی مرمت کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے آپ کو سگریٹ نوشی کو ترک کرنا پڑے گا۔
پھیپھڑے کے خلیوں میں ہونے والی تبدیلیاں کینسر کا مؤجب بنتی ہیں۔ اب تک سائنس دانوں کا خیال رہا ہے کہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا مداوا ممکن نہیں خواہ آپ سگریٹ نوشی ترک بھی کر دیں۔
تاہم سائنسی جریدے نیچر میں شائع والی ایک تازہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ نقصان سے بچ جانے والے پھیپھڑوں کے خلیے نقصان زدہ پھیپھڑے کی مرمت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بشرطیکہ سگریٹ نوشی کو ترک کر دیا جائے۔
محققین نے ایسے مریضوں پر تحقیق کی ہے جنھوں نے چالیس برس تک ہر روز سگریٹ کا کم از کم ایک پیکٹ پینا جاری رکھا تھا۔
تمباکو میں متعدد ایسے عناصر موجود ہوتے ہیں جنھیں پھیپھڑے کے خلیوں میں تبدیلی کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ آہستہ آہستہ یہ تبدیلیاں صحت مند خلیوں اس پوزیشن میں لے جاتے ہیں جب ان میں کینسر پیدا ہو جاتا ہے۔
سگریٹ نوشی کرنے والے کسی شخص میں کینسر ہونے سے پہلے کے مرحلے میں متعدد خلیے اس تبدیلی سے گزر چکے ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کے پھیپھڑوں سے ایسے خلیے لیے گئے جو تمباکو کے استعمال کی وجہ سے تقریباً دس ہزار جینیاتی تبدیلیوں سے گزر چکے تھے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی کالج لندن کی ریسرچر ڈاکٹر کیٹ گوورس نے بتایا ’ان خلیوں کو کسی چھوٹے ٹائم بم کی طرح تصور کیا جانا چاہیے جو کینسر کی جانب اگلے قدم کے انتظار میں تیار بیٹھے ہوتے ہیں۔‘
لیکن پھیپھڑے میں چند ایسی خلیے بھی موجود ہوتے ہیں جو سگریٹ نوشی سے متاثر نہ ہوئے ہوں۔
انھوں نے بتایا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ وہ سگریٹ نوشی کے دوران وہ خود کو کیسے محفوظ رکھ پاتے ہیں۔
حالانکہ جب کوئی شخص سگریٹ پینا چھوڑ دیتا ہے تو یہی صحت مند خلیے تعداد میں بڑھنے لگتے ہیں اور پھیپھڑے میں موجود متاثرہ خلیوں کی جگہ لینے لگتے ہیں۔
وہ افراد جو سگریٹ پینا چھوڑ چکے ہیں، ان کے پھیپھڑوں کے تقریباً چالیس فیصد خلیے ان افراد جیسے تھے جنھوں نے کبھی سگریٹ نہیں پیا۔
برطانیہ کے سینگر انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر پیٹر کیمپبیل نے بتایا کہ ان کی ٹیم ایسے نتائج کی توقع نہیں کر رہی تھی۔
انہوں نے بتایا ’پھیپھڑے میں صحت مند خلیوں کی ایسی تعداد موجود ہوتی ہے جو جادوئی طور پر پھیپھڑے کی مرمت کر دیتی ہے۔‘
غیر معمولی بات یہ ہے کہ وہ افراد جو چالیس برس تک مسلسل سگریٹ پینے کے بعد چھوڑ چکے ہیں، ان کے پھیپھڑوں میں موجود صحت مند خلیوں نے سگریٹ نوشی سے متاثرہ خلیوں کی جگہ نئے صحت مند خلیے بنا دیے۔‘
سگریٹ نوشی چھوڑنے کی حوصلہ افزائی
تحقیق کار ابھی اس بات کا تعین کرنےکے لیے مزید تحقیق کر رہے ہیں کہ متاثرہ پھیپھڑے کا کتنا حصہ دوبارہ صحت مند ہو پاتا ہے۔
برطانیہ میں ہر برس پھیپھڑے کے کینسر کے 47 ہزار معاملے سامنے آتے ہیں۔ ان میں تین چوتھائی معاملوں کی وجہ سگریٹ نوشی بتائی جاتی ہے۔
سائنسدان پہلے بھی بتا چکے ہیں کہ پھیپھڑے کے کینسر کے خطرات اسی دن سے کم ہو جاتے ہیں جس دن سے کوئی شخص سگریٹ نوشی چھوڑ دیتا ہے۔
اس کی وجہ اب تک یہ سمجھی جاتی رہی کہ سگریٹ چھوڑنے کی وجہ سے پھیپھڑون کو مزید کوئی نقصان نہیں پہنچ رہا ہوتا ہے۔
کینسر ریسرچ یو کے کی ڈاکٹر ریچل اوریٹ نے کہا کہ ’یہ حوصلہ افزائی کی بات ہے کہ وہ افراد جو آج سگریٹ نوشی چھوڑ دیں گے وہ دو طرح سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پہلا تمباکو سے ہونے والے مزید نقصان سے پھیپھڑوں کو بچا کر اور دوسرا اپنے پھیپھڑوں کو اب تک ہو چکے نقصان کی مرمت کا موقع دے کر۔‘