پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ بورڈ کھلاڑیوں کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتا اور نہ ہی ریٹائرمنٹ لینے والے کھلاڑیوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کر سکتا ہے۔
پشاور میں پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا 57واں اجلاس چیئرمین احسان مانی کی زیر صدارت ہوا جس میں اراکین نے شرکت کی اور پی سی بی کی آڈٹ رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
اجلاس کے دوران بنگلہ دیش کو سیریز کے لیے آمادہ کرنے پر بورڈ آف گورنرز کے اراکین نے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی کوششوں کو سراہا۔
چیئرمین پی سی بی نے اراکین کو بتایا کہ میڈیا رپورٹس کے برعکس بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں پارٹنرز سےمیڈیا رائٹس کا تنازع حل کرکے 37 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کی آمدنی حاصل کی ہے۔
اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پیش کی گئی کارکردگی پر بریفنگ دی۔
ہیڈ کوچ نے بورڈ آف گورنرز کے اراکین کو کھلاڑیوں کی فٹنس، ڈومیسٹک کرکٹ، ایونٹس کے شیڈول، ٹیم کی تیاری، کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار اور مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا جس پر اراکین نے ان کی محنت کو سراہا۔
مصباح الحق نے کہا کہ وہ ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں لیکن ابھی مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ 5 ماہ میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس میں نمایاں بہتری آئی ہے اور کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔
اجلاس کے بعد پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جو کرکٹ کے مواقع ہیں وہ کہیں اور نہیں اور ہم پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز بھی منعقد کرانے کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے پشاور میں اسٹیڈیم درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل شروع ہونے لگا ہے اور وعدے کے مطابق پوری لیگ پاکستان میں منعقد ہو رہی ہے، پاکستان میں 10 سال بعد انٹرنیشنل ٹیسٹ کرکٹ بحال ہوئی ہے اور جلد میریلیبون کرکٹ کلب کی ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگ کے لیے اجازت دینے کی پالیسی واضح ہے، اجازت کے بغیر کوئی کھلاڑی لیگ میں شرکت نہیں کرسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ نے آئین کی منظوری دے دی ہے اور کھلاڑیوں کو معلوم ہو گا کہ انہیں کب لیگ میں شرکت کی اجازت ہوگی اور کب نہیں۔
محمد عامر اور وہاب ریاض کی جانب سے ٹیسٹ میچوں سے ریٹائرمنٹ لیے جانے سے متعلق ایک سوال پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہم کسی کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتے لیکن ایسے کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی بھی نہیں کر سکتے، نئے کھلاڑیوں کو مواقع دے رہے ہیں جس سے جلد ہی اچھے نتائج آنا شروع ہو جائیں گے۔