ممبئی عالمی اردو فیسٹیول 2020ء،شاندار کامیابی سے ہمکنار
ممبئی: مورخہ ۱۳/جنوری و یکم فروری ۰۲۰۲ء اردو گگن سنستھا کے زیرِ اہتمام اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (دہلی)، انجمن اسلام ممبئی، ظفر گورکھپوری لٹریری اینڈ کلچرل اکادمی(ممبئی)، صوفی جمیل اختر لٹریری سوسائٹی (کلکتہ)، مجروح اکادمی(ممبئی)، کے اشتراک سے کریمی لائبریری ممبئی میں دو روزہ ’ممبئی عالمی اردو فیسٹیول ۰۲۰۲ء‘ کا انعقاد کیا گیا، جس کا افتتاح معروف شاعر، نغمہ نگار و صحافی جناب حسن کمال صاحب نے کیا اور انھوں نے اِس فیسٹیول کے عنوان (اردو زبان و ادب کا عالمی تناظر اور نسلِ نو) کے تحت زبان و ادب کی موجودہ صورتِ حال اور نسلِ نو کے حوالے سے جامع و مؤثّر باتیں اپنے افتتاحیہ کلمات میں کہیں۔ الہ آباد سے تشریف لائے ادب کی معروف شخصیت جناب پروفیسر علی احمد فاطمی صاحب نے زبان و ادب اور نسلِ نو کے بنیادی مسائل اور اردو کی بقاء کی خاطر ضروری اقدام اُٹھائے جانے پر روشنی ڈالی۔ خطیبِ کوکن جناب علی ایم شمسی صاحب و معروف افسانہ نگار فہیم اختر (لندن) نے نسلِ نو اور زبان و ادب کی برطانیہ میں موجودہ صورتِ حال پر گفتگو کی اور ساتھ ہی ڈاکٹر شیخ عبد اللہ،نائب صدر انجمن اسلام نے اردو ادب میں نسلِ نو کے کردار کے حوالے سے اور زبان کو فروغ دینے کی خاطر اہم باتیں کیں۔ اسی عنوان کے تحت زبان کو زندہ رکھنے اور نسلِ نو کے لیے ذوقِ مطالعہ کو ترجیح دئے جانے پر زور دیا، وہیں اِس فیسٹیول کے آغاز میں ’اردو گگن سنستھا‘ کے صدر مشیر احمد انصاری نے اپنی سنستھا کا تعارف پیش کیا اور ساتھ ہی ساتھ انھوں نے قومی کونسل (دہلی) کے صدر کا پیغام بھی سامعین تک پہنچایا۔ جناب ایاز گورکھپوری نے اس فیسٹیول کے مقاصد بیان کئے۔ اِ س تقریب کی شاندار نظامت دہلی سے تشریف لائے مہما ن ڈاکٹر شفیع ایّوب صاحب نے کی۔ اس دوروزہ عظیم الشّان فیسٹیول میں استقبالیہ تقریب کے ساتھ عالمی سیمینار، کتابوں کی رسمِ اجراء، اعزازات و انعامات کے علاوہ شامِ غزل کا بھی انعقاد ہوا۔
عالمی سیمینار میں شرکت کرنے والے بیرونِ ممالک کے مقالہ نگار خصوصاً لندن سے تشریف لائے معروف افسانہ نگار و شاعر/کالم نگار فہیم اختر صاحب، ایران سے تشریف لائیں افسانہ نگار زینب سعیدی صاحبہ، مصر کی معروف شاعرہ ولاء جمال العسیلی صاحبہ اس سیمینار کا اہم حصّہ رہے۔ ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے جن مقررین نے شرکت کی ان میں علی احمد فاطمی (اترپردیش)، پروفیسر محمد کاظم (دہلی)، گلشن آرا (مغربی بنگال)، جان عالم رہبر (مہاراشٹر)، طاہر نقّاش (مدھیہ پردیش)، فلیل سنگھ (جموں)، ڈاکٹر ساجد حسین (گورکھپور) کے نام شامل ہیں۔
تین سیشن پر مبنی اس سیمینار کی صدارت جناب علی احمد فاطمی، جناب ڈاکٹر کلیم ضیاء اور جناب ڈاکٹر مصطفی پنجابی نے کی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر شفیع ایوب نے انجام دئیے۔ وہیں جن کتابوں کی رسمِ اجراء عمل میں آئی ان میں ڈاکٹر ساجد حسین (گورکھپور) کی کتاب ’انتخابِ ظفر‘ (ظفر گورکھپوری کے منتخب کلام اور اہم شخصیات کے تاثرات)۔ معروف شاعر ریاض منصف کا شعری مجموعہ ’دنیا مِرے آگے‘۔ طنز و مزاح کے شاعرجناب مسرورشاہجہاں پوری صاحب (لکھنؤ) کا مجموعہئ کلام ’مزاحِ مُرغّن‘۔ لندن میں مقیم معروف شاعر جناب نعیم پرکار کا شعری مجموعہ’غموں کی دھوپ‘۔مصر کی معروف شاعرہ ولاء جمال العسیلی کی نظموں کا مجموعہ’سمندرہے درمیاں‘۔جبلپور کی معروف شخصیت فیروز کمال صاحب کی کتاب ’جبلپور میں اردو ۶۵۹۱ء کے بعد‘ اورجناب امتیاز گورکھپوری کی مرتّب کردہ کتاب ’لفظ بولیں گے مِری تحریر کے‘(مضامین کا انتخاب) وغیرہ شامل ہیں۔وہیں صوفی جمیل اختر میموریل ایوارڈ اِمسال معروف افسانہ نگار محترمہ ذکیہ مشہدی صاحبہ کو پیش کیا گیا۔ اس تقریب میں جن کی ادبی و سماجی خدمات کے اعتراف میں اعزازات پیش کئے، ان میں خطیب کوکن علی ایم شمسی، ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر (صدر پیوپلس ویلفئیر ٹرسٹ)، ڈاکٹر شیخ عبد اللہ (نائب صدر انجمن اسلام ممبئی)، اقبال میمن آفیسر (صدر آل انڈیا میمن جماعت)، محترم وی آر شریف (صنعت کار)، عمر لکڑا والا (سماجی خدمتگار)، شبّیر شاد(بھیونڈی)، جاوید اختر (تاجر) کے نام قابلِ ذکر ہیں۔
اس فیسٹیول کو جن مہمانان کی موجودگی نے رونق بخشی ان میں بطورِ خاص ایڈوکیٹ یاسین مومن، جناب نصیر پٹھان، جناب نظام الدین راعین،ڈاکٹر پرنسپل سہیل لوکھنڈوالا،جناب کمال مانڈلیکر، جناب ارشد صدیقی، جناب فاروق سیّد، جناب حسن بلرامپوری، جناب حمید خان، جناب ریحان قریشی، جناب سعید خان، جناب تاج قریشی، جناب ہارون افروز،جناب ندیم صدیقی، جناب خورشید صدیقی، جناب شیخ عبداللہ مسرور، جناب عبدالواحدفیاضی، محترمہ تبسم ناڈکر،جناب پروفیسر جمیل کامل، جناب صاحب حسن، جناب اشفاق عمر، جناب عارف اعظمی،جناب حنیف قمر،جناب ڈاکٹر علاؤالدین، جناب عارف انصاری وغیرہ شامل ہیں۔اس فیسٹیول کا اختتام جناب عبدالوہاب و ان کے ساتھیوں کی شامِ غزل سے ہوا، اور آخر میں جناب امتیاز گورکھپوری (مدیر ماہنامہ اردو آنگن،ممبئی) نے خصوصی طور پر جناب ریاض منصف اور اقبال انصاری صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سامعین کا بھی شکریہ ادا کیا۔