رابی پیرزادہ کو اژدھے اور مگر مچھ رکھنے کے الزام سے بری کر دیا گیا
شوبز کی دنیا کو خیر آباد کہنے والی سابق گلوگارہ اور ادکارہ رابی پیرزادہ کو اژدھے اور ایک مگر مچھ رکھنے کے الزام میں بری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے رابی پیرزادہ پر وائلڈ لائف ایکٹ نو اور بیس کے تحت چالان کیا تھا۔ جس میں دفعہ نو غیر قانونی شکار جبکہ دفعہ بیس ممنوعہ اور محفوظ قرار دیے گئے جانور رکھنے پر لگائی جاتی ہے۔
رابی پیرزادہ کے وکیل بیرسٹر حسن خالد رانجھا نے بی بی سی کو بتایا کہ چالان کی سماعت مجسٹریٹ ماڈل ٹاون کی عدالت میں ہوئی۔ جج حارث صدیقی نے دلائل سننے کے بعد وائلڈ لائف پنجاب کی جانب سے عائد کردہ تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے رابی پیر زادہ کو بری کرنے کا فیصلہ دیا۔
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے ذرائع کے مطابق وہ کیس کا جائزہ لیں گے اور اس پر اپیل کی جائے گئی۔
واضح رہے کہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب نے گزشتہ سال ستمبر میں رابی پیرزادہ پر چالان کیا تھا، جس میں درج تھا کہ رابی پیرزادہ نے غیر قانونی طور پر چار عدد اژدھے اور ایک عدد مگرمچھ اپنے سیلون میں رکھے ہوئے ہیں جو کہ وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
لیکن رابی پیرزادہ نے وائلڈ لائف کے چالان میں عائد الزامات کی تردید کی تھی۔ ان کا مؤقف تھا کہ یہ مگر مچھ اور سانپ انھوں نے اپنے گھر کے قریب موجود سپیروں سے اپنی مختلف ریکارڈنگ کے لیے حاصل کیے تھے جو ان کو واپس بھی کر دیے تھے جبکہ ان کے سیلون کو بند ہوئے چار ماہ ہو چکے ہیں۔
عدالت کے فیصلے کے بعد رابی پیرزادہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے چالان دیا تھا تو اس وقت انھوں نے بہت کچھ کہا تھا جس پر اب وہ معذرت خواہ ہیں۔
’ان سے کہتی ہوں کہ یہ دشمنی ختم کرتے ہیں، مجھ سے اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو معافی مانگتی ہوں اور آئیں ملکر کام کرتے ہیں۔‘
انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب شوبز کی دنیا سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور وہ کبھی بھی اس طرف واپس نہیں جائیں گی۔
’میرے اب دو ہی شوق ہیں، ایک مصوری کرنا اور دوسرے جانداروں کی خدمت کرنا۔ مصوری میں کررہی ہوں جبکہ میرے دل میں خواہش ہے کہ انسانوں اور جانوروں کے لیے کچھ کروں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ چند دن قبل سفاری پارک گئی تھی۔ ’میں نے دیکھا کہ انھوں نے سانپوں کو انتہائی برے حالات میں رکھا ہوا تھا۔ اب لاہور کے اندر لوگوں نے جنگلی حیات رکھی ہوئی ہے۔ میں حکومت سے کہتی ہوں کہ وہ مجھے موقع دے، کوئی جگہ فراہم کرے اور تھوڑی بہت سہولتیں دے۔ سانپوں، اژدھا، مگر مچھوں اور جنگلی حیات کو کسی بہتر جگہ پر رکھتے ہیں۔‘
رابی پیر زادہ کا کہنا تھا کہ لاہور میں ایسی ایسی جنگلی حیات ہے کہ اگر وہ سامنے آجائے تو دنیا حیران رہ جائے گئی۔ انھوں نے کہا کہ ان میں سے کئی غیر قانونی بھی ہیں۔
’ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں کو احساس دلایا جائے اور ان لوگوں کو کوئی راستہ دکھایا جائے تاکہ ان جنگلی حیات کے حقوق کا تحفظ ہو سکے اور اس سے فائدہ بھی اٹھایا جائے۔‘
انھوں نے مزید کہا ’ہم سانپوں، اژدھا اور دیگر جنگلی حیات کی بریڈنگ کر سکتے ہیں۔ ان کا بہت فائدہ ہے، ان کا زہر اور دیگر چیزیں ادوایات میں استعمال ہوتی ہے، اگر منصوبہ بندی سے کام کریں تو اس کے بہت سے فائدے ہو سکتے ہیں۔‘