Site icon DUNYA PAKISTAN

گیلکسی ایس 20 میں ای سِم متعارف؛ لیکن کس لیے؟

Share

جنوبی کوریا: سام سنگ نے ایپل کے آئی فون کی طرح اپنے نئے ماڈلوں گیلکسی ایس 20 اور گیلکسی زیڈ فلپ میں ای سِم کے نام سے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم ہر ماڈل کے لیے ای سِم مختلف کام کے لیے ہوسکتی ہے۔ یعنی آئی فون 11 اور گیکسی ایس 20 کے لیے ای سِم کی بدولت ایک ہی فون پر دورابطہ نمبر رکھے جاسکتے ہیں۔

ایک عرصے سے ہم پلاسٹک کا سِم کارڈ استعمال کررہے ہیں جو مختلف کمپنیوں نے نیٹ ورک سے ہمیں جوڑے رکھتا ہے۔ اگرچہ ای سِم عین اسی اصولوں پر کام کرتے ہیں لیکن روایتی سِم کی بجائے یہ آپ کے اپنے فون کا اندرونی حصہ ہوتی ہے۔اگرچہ سم کے بغیر ہم دوسرے اسمارٹ فون سے رابطہ نہیں کرسکتے لیکن فون ماہرین کے مطابق روایتی سم کو تبدیل کرنا بہت ضروری تھا۔

ای سِم کیا ہے؟

ای سِم کا مطلب ’ ایمبیڈڈ سبکسرائبر آئڈینٹیٹی ماڈیول‘ ہے جو ایک چھوٹی برقی چِپ ہوتی ہے اور عین پلاسٹک سِم کی طرح کام کرتی ہے۔ لیکن اسے بار بار پروگرام اور ری پروگرام کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح ایک ہی وقت میں کئ طرح کی سیل فون کمپنیوں سے منسلک ہوجاتی ہے۔ یعنی ایک فون پر آپ دو نمبر بھی رکھ سکتے ہیں۔ اس کے لیے بار بار سم بدلنے یا فون کے آپشن کی ضرورت نہیں رہتی۔

اس کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ سم کارڈ فون کے اندر بہت جگہ گھیرتی ہے جسے دیگر اہم کاموں اور فنکشن کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کی جگہ بڑی بیٹری لگائی جاسکتی ہے، پروسیسر اچھا بنایا جاسکتا ہے یا پھر کوئی اور آپشن بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

لیکن پوری دنیا میں ای سِم کے لیے مناسب سہولیات اور ٹیکنالوجی موجود نہیں خصوصاً پاکستان میں کسی سم کو ری پروگرام کرنے کی کوئی سہولت موجود نہیں اور نہ ہی اس کے لیے سافٹ ویئر اور ہارڈویئر دستیاب ہیں۔ لیکن ای سم کی بدولت صرف ایک ٹچ سے آپ ایک فون سروس سے دوسری سروس تک جاسکتے ہیں۔ لیکن لگتا یہ ہے کہ اسے امریکی مارکیٹ کے لحاظ سے مرتب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایپل اپنے کئی آئی فون ماڈل میں ای سم پیش کرچکا ہے۔ لیکن یہ بات طے ہے کہ آج نہیں تو کل ای سم قصہ پارینہ ہوکر رہ جائے گی۔

Exit mobile version