متاثرہ دل کی مرمت کرنے والا جدید پولیمر پیوند
ڈبلن: دل کے دورے کے بعد ڈاکٹر اکثر کہتے ہیں کہ دل کا کچھ حصہ ناکارہ ہوچکا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ حصہ مردہ ہوجاتا ہے اور دل کمزور ہوجاتا ہے۔ لیکن اب ایک نیا پولیمر دل سے چپک کر ناکارہ حصے کو دھڑکنے کے قابل بنا سکتا ہے۔
آئرلینڈ میں واقع ٹرینٹی کالج، ڈبلن کے سائنسدانوں نے قلب کی بیرونی طرف چپک کر دل کے ساتھ دھڑکنے والا ایک پولیمر پیوند بنایا ہے جو ہارٹ اٹیک کے بعد ہونے والے نقصان کا ازالہ کرسکتا ہے۔ یہ پولیمر پہلے ہی طبی مقاصد کےلیے منظور کیا جاچکا ہے۔
یہ پولیمر غیرمعمولی طور پر لچک دار ہے اور اس کے اوپر الگ سے الیکٹروکنڈکٹیو پولیمر لگایا گیا ہے جسے ’پولی پائرول‘ کا نام دیا گیا ہے۔ پولی پائرول کی تیاری کےلیے ’پگھلاؤ کی حامل الیکٹرورائٹنگ‘ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ اس ادارے کو ٹرینٹی کالج کی ذیلی کمپنی اسپرے بیس نے تیار کیا ہے۔ اس کےلیے کئی تجربات اور برسوں کی محنت شامل ہے۔
واضح رہے کہ اسپرے بیس کمپنی اب تک طبی استعمال کے سیکڑوں آلات بھی بناچکی ہے جو 35 سے زائد ممالک کو فروخت کئے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایک مرتبہ دل پر لگنے کے بعد وہ اطراف کے قلبی خلیات سے ہم آہنگ ہوجاتے ہیں اور ان کی بجلی کے لحاظ سے ہم آہنگ ہوکر سکڑتے اور پھیلتے ہیں۔ فی الحال اسے تجربہ گاہوں میں آزمایا گیا ہے اور بہت جلد بڑے جانوروں پر بھی اس کی آزمائش شروع ہوجائے گی۔
اس ٹیم کے سربراہ نائب پروفیسر مائیکل منوگن ہیں جنہوں نے اس کام کی تفصیل جرنل آف ایڈوانسڈ فنکشنل مٹیریل میں شائع کرائی ہے۔ محققین کا دعویٰ ہے کہ ان کی ایجاد عین انسانی دل کی زندہ بافتوں کی طرح ہی پھڑکتی ہے اور خودکار انداز میں کام کرتی ہے۔