Site icon DUNYA PAKISTAN

تین ماہ کے اندر تیسرے جنوبی کوریائی گلوکار کی پراسرار موت

Share

انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی دوڑ نمایاں حیثیت رکھنے والے ملک جنوبی کوریا میں گزشتہ تین ماہ کے دوران تیسرے نامور نوجوان گلوکار و اداکار کی پراسرار موت نے شوبز انڈسٹری اور عام لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

اکتوبر کے وسط سے 2 دسمبر کی شب تک جنوبی کوریا کی 2 معروف نوجوان گلوکاراؤں سمیت ایک نوجوان گلوکار و اداکار کی پراسرار موت نے شوبز انڈسٹری کی بھیانک تصویر کو عیاں کردیا۔

برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ نے کوریائی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اکتوبر کے وسط اور نومبر کے آخر میں دو نوجوان خواتین گلوکاراؤں کی پراسرار موت کے بعد اب 27 سالہ اداکار و گلوکار 27 سالہ چھا ان ہا بھی اپنی رہائش گاہ میں مردہ پائے گئے۔

چھا ان ہا کی پراسرار موت سے ایک ہفتہ قبل ہی 28 سالہ گلوکارہ و اداکارہ گوہارا کو بھی اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پایا گیا تھا۔

چھا ان ہا نے 2017 میں کیریئر کا آغاز کیا

گوہارا کی پراسرا موت پر پولیس، ان کے ساتھیوں اور اہل محلہ نے خودکشی کا شک ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ گلوکارہ اداکارہ کئی ماہ سے ڈپریشن کا شکار تھیں۔

گوہارا نے 2004 میں بطور گلوکارہ اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور جلد ہی انہوں نے شہرت حاصل کرلی تھی، ان کا تعلق خواتین کے معروف میوزیکل پاپ بینڈ ’کارا‘ سے تھا۔

گوہارا جنوبی کوریا اور جاپان سمیت دیگر پڑوسی ممالک میں بھی شہرت رکھتی تھیں اور جلد ہی وہ جاپان میں متعدد میوزیکل کنسرٹ منعقد کرنے والی تھیں۔

گوہارا کی پراسرار موت سے ڈیڑھ ماہ قبل 14 اکتوبر کو معروف اداکارہ و گلوکارہ 26 سالہ سولی اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھیں اور پولیس نے ابتدائی طور پر ان کی پراسرار موت کو خودکشی کا واقعہ قرار دیا تھا۔

27 نومبر کو مردہ حالت میں پائی گئی گوہارا کا تعلق خواتین میوزیکل بینڈ کارا سے تھا

سولی جنوبی کوریا کی معروف، متنازع اور انوکھے فیشن متعارف کرانے والی گلوکارہ و اداکارہ تھیں۔

وہ اپنے نیم عریاں انداز اور عریانیت کو خواتین کی خودمختاری سے تشبیہ دیے جانے کی وجہ سے متنازع شہرت رکھتی تھیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گلوکارہ سولی و گوہارا ایک دوسرے کی بہترین دوست تھیں۔

سولی کے حوالے سے بھی کہا گیا تھا کہ وہ بھی گزشتہ کافی عرصے سے ڈپریشن کا شکار تھیں، ان کے بوائے فرینڈ معروف گلوکار جونگ یون نے بھی 2017 میں ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلی تھی۔

گلوکارہ و اداکارہ سولی بھی 14 اکتوبر 2019 کو گھر میں مردہ پائی گئی تھیں

اور اب 27 سالہ چھا ان ہا بھی اپنی رہائش گاہ پر مردہ پائے گئے، نوجوان گلوکار کی پراسرار موت نے جنوبی کورین شوبز انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دیا۔

چھا ان ہا نے 2017 میں کیریئر کا آغاز کیا تھا اور گلوکاری کے بعد وہ فلموں اور ڈراموں بھی دکھائی دیے۔

گزشتہ ماہ 27 نومبر کو ہی ان کے آخری ڈرامے کو جنوبی کورین ٹی وی پر نشر کیا گیا تھا اور ان کی اداکاری کو سراہا جا رہا تھا۔

چھا ان ہا کے ساتھ کام کرنے والی انٹرٹینمنٹ کمپنی نے ان کی پراسرار موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے اہل خانہ نے خاموشی اور سادگی سے ان کی آخری رسومات ادا کیں۔

2017 میں معروف پاپ گلوکار کم جونگ انگ نے ڈپریشن کی وجہ سے خودکشی کرلی تھی

نوجوان گلوکار چھا ان ہا کی پراسرار موت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کہ حال ہی میں جنوبی کوریا کی عدالت نے 2 معروف گلوکاروں ‘جنگ جون ینگ’ اور ‘چوئے جونگ ہون’ پر متعدد خواتین کو بے ہوشی کی حالت میں گینگ ریپ کا نشانہ بنانے اور ان کی برہنہ ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام ثابت ہونے پر جیل و جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

دونوں گلوکاروں کو گزشتہ ماہ 29 نومبر کو سزا سنائی گئی، دونوں کو رواں برس مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

سزا سنائے جانے والے دونوں ‘جنگ جون ینگ’ اور ‘چوئے جونگ ہون’ گلوکاروں سمیت دیگر گلوکاروں پر بھی خواتین کے ریپ اور ان کی برہنہ ویڈیوز بنائے جانے کے الزامات ہیں، تاہم ان کے نام سامنے نہیں آ سکے۔

جنوبی کوریا کی شوبز انڈسٹری کے کئی معروف گلوکاروں و اداکاروں پر غیر اخلاقی کام کرنے اور غیرذمہ دار رویہ اختیار کرنے جیسے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں، جس وجہ سے کئی گلوکار و اداکار ڈپریشن کا شکار بھی بن جاتے ہیں۔

ایک کے بعد دوسرے معروف گلوکار و اداکار کی پراسرار موت اور گلوکاروں پر خواتین کے ریپ اور ان کی برہنہ ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے جیسے الزامات سامنے آنے کے بعد جنوبی کورین عوام شوبز اںڈسٹری سے نفرت کرنے لگا ہے اور خود شوبز انڈسٹری کے لوگ ڈپریشن کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتے عدالت نے 2 جنوبی کورین گلوکاروں کو سزا سنائی تھی
Exit mobile version