پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور کراچی کنگز کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں اسوقت کھیل کچھ دیر کے لیے رکا رہا جب ڈی آر ایس ٹیکنالوجی نے کام کرنا چھوڑدیا جس کی وجہ سے ٹی وی امپائر ریویو کے بارے میں کسی فیصلے پر پہنچنے سے قاصر رہے۔
کراچی کنگز کی بیٹنگ کے دوران جب بابراعظم 25 رنز پر کھیل رہے تھے تو نسیم شاہ کی گیند پر سرفراز احمد نے کیچ کی پر زور اپیل کی جس پر امپائر فیصل آفریدی نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا تاہم سرفراز احمد نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا۔ اسوقت حیرت کی انتہا نہ رہی جب ٹی وی امپائر آصف یعقوب فیصلہ دینے میں تاخیر کا شکار رہے۔ پتہ چلا کہ ڈی آر ایس ٹیکنالوجی میں موجود الٹرا ایج سسٹم کام نہیں کررہا ہے۔ اس سسٹم سے یہ پتہ چلایا جاتا ہے کہ گیند بلے سے لگی ہے یا نہیں۔
کافی دیر تک مختلف زاویوں سے فوٹیج دیکھنے کے بعد ٹی وی امپائر نے فیلڈ امپائر کو مطلع کیا کہ الٹرا ایج سسٹم کام نہیں کررہا ہے لہذا فیلڈ امپائر نے اپنے ناٹ آؤٹ فیصلے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اس تمام تر صورتحال میں کپتان سرفراز احمد کافی دیر تک امپائر سے بات کرتے ہوئے نظر آئے۔ وہ اور کوئٹہ کے دوسرے کھلاڑی اس فیصلے سے خوش نظر نہیں آرہے تھے۔
ٹیکنا لوجی کام نہ کرے تو قانون کیا کہتا ہے؟۔
کرکٹ کے قوانین کے مطابق اگر میچ کے دوران ٹیلی ویژن ٹیکنالوجی کا کوئی حصہ کام کرنا چھوڑ دے اور وہ تھرڈ امپائر کو دستیاب نہ ہو تو اس صورت میں تھرڈ امپائر فیلڈ امپائر کو اس بات سے فوراً مطلع کرے گا۔
اس صورتحال میں لیا گیا ریویو اگر کسی نتیجے پر نہیں پہنچتا تو میچ ریفری اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اسے بحال کردے گا یعنی وہ ضائع نہیں سمجھا جائے گا۔ وہ اس سلسلے میں براڈ کاسٹ ڈائریکٹر سے بات کرے گا اور دونوں ٹیموں کو اس سے مطلع کردیا جائے گا۔
لیکن اگر ٹیکنالوجی کے کسی حصے کے کام چھوڑنے کے باوجود اگر درست فیصلہ کیا جاسکتا ہے تو وہ ریویو بحال نہیں ہوگا۔
کیا اس سے قبل بھی ایسا ہوا ہے ؟
انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان نو فروری کو جوہانسبرگ میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں جنوبی افریقی بیٹسمین ٹیمبا بفوما انگلینڈ کے اسپنر عادل رشید کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے لیکن انہوں نے امپائر کے فیصلے پرریویو لیا۔ ٹی وی امپائر علیم ڈار کے پاس الٹرا ایج کی سہولت دستیاب نہ تھی لہذا وہ کسی نتیجے پر پہنچنے سے قاصر تھے یوں فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھا گیا اور جنوبی افریقہ کا ریویو بھی برقرار رہا۔
ماضی میں کئی بار ڈی آرایس پر مکمل طور درست نہ ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی میچوں میں متنازعہ صورتحال پیدا ہوتی رہی ہے ۔ کئی سابق کپتان اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ جب تک ڈی آر ایس اپنی مکمل شکل میں موجود نہیں اس کا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ ماضی میں ڈی آرایس کی سب سے زیادہ مخالفت کرتا رہا ہے۔
کیا پی ایس ایل میں ڈی آر ایس ٹیکنالوجی مکمل ہے؟۔
پاکستان سپر لیگ میں ٹیکنالوجی اپنے تمام تر آلات کے ساتھ استعمال ہورہی ہے جن میں ہاک آئی کے چھ کیمرے شامل ہیں۔