سائنس

ہواوے صارفین کو گوگل ایپس سائیڈ لوڈ نہ کرنے کا مشورہ

Share

ہواوے پر عائد امریکی پابندیوں کے نتیجے میں گوگل ایپس اور سروسز سے محرومی کے بارے میں امریکی کمپنی پہلی بار کھل کر وضاحت کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 16 مئی کو امریکی حکومت نے ہواوے کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے چینی کمپنی کے ساتھ کام کرنے سے روک دیا تھا۔

اب جمعے کو گوگل کی جانب سے ہواوے کی صورتحال پر وضاحت کے لیے ایک مضمون سپورٹ پیج پر شائع کیا گیا۔تحریر جاری ہے‎

گوگل پلے اور اینڈرائیڈ کے لیے کمپنی کے لیگل ڈائریکٹر ٹریسٹین اوسٹروسکی نے مضمون میں لکھا ‘گوگل کو ہواوے کی نئی ڈیوائسز کے ساتھ کام کرنے یا گوگل ایپس بشمول جی میل، میپس، یوٹیوب، پلے اسٹور اور دیگر کو پری لوڈ یا ڈیوائسز میں ڈاﺅن لوڈ سے روک دیا گیا ہے’۔

گوگل کے مطابق اس صورتحال پر بہت زیادہ الجھن موجود ہے اور لوگوں کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ کونسی مصنوعات ایسی ہیں جن پر گوگل سروسز کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔

مضمون کے مطابق ‘ہمیں نئے ہواوے فونز سے متعلق متعدد سوالات ملتے رہتے ہیں، مثال کے طور پر نئے ماڈلز جو ابھی متعارف ہوئے یا وہ ماڈل جو 16 مئی 2019 کے بعد پیش ہوئے مگر دنیا کے مختلف حصوں میں اب دستیاب ہیں، ان کے بارے میں پوچھا جاتا ہے کہ ان ڈیوائسز میں گوگل ایپس اور سروسز کے استعمال پر پابندی ہے یا نہیں، ہم ان سوالات پر واضح رہنمائی فراہم کرنا چاہتے ہیں’۔

گوگل ڈائریکٹر نے لکھا ‘ہماری توجہ ہواوے کے کروڑوں ڈیوائسز کے گوگل صارفین کے تحفظ پر ہے، ہم حکومتی قوانین کے تحت ہواوے کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور موجودہ ڈیوائسز میں گوگل ایپس اور سروسز کے لیے اپ ڈیٹس اور سیکیورٹی اپ ڈیٹس فراہم کررہے ہیں، ہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمیں اجازت حاصل ہے’۔

گوگل نے واضح کیا کہ 16 مئی یا اس سے قبل پیش کیے جانے والے ہواوے فونز میں اپ ڈیٹس کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، مگر اس کے بعد متعارف کرائے جانے والے فونز کو ان سرٹیفائیڈ (غیرمصدقہ) تصویر کیا جاتا ہے اور گوگل انہیں سیکیورٹی اپ ڈیٹس یا گوگل پلے پروٹیکیٹ سافٹ وئیر پری لوڈ فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

گوگل نے نئے ہواوے فونز استعمال کرنے والے صارفین کو خبردار کیا کہ وہ جی میل، یوٹیوب، پلے اسٹور یا دیگر گوگل سافٹ وئیر ان ان سرٹیفائیڈ ڈیوائسز میں سائیڈ لوڈ کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ کمپنی ضمانت نہیں دے سکتی کہ وہ حقیقی ہوں گے یا میل وئیر۔

مضمون میں بتایا گیا ‘سائیڈ لوڈ گوگل ایپس قابل اعتبار انداز سے کام نہیں کرتیں کیونکہ ہم ان سروسز کو ان سرٹیفائیڈ ڈیوائسز پر چلانے کی اجازت نہیں دیتے کیونکہ سیکیورٹی متاثر ہوسکتی ہے، گوگل ایپس کی سائیڈ لوڈنگ سے ایسی ایپ کو انسٹال کرنے کا خطرہ بڑھتا ہے جو مختلف طریقوں سے بدل کر صارف کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچاسکتی ہیں’۔

گوگل کی جانب سے ہواوے پر پابندیوں کے سیاسی پہلوﺅں پر بات کرنے سے گریز کیا گیا اور لوگوں کو بیک ڈور روٹ سے کمپنی کی مقبول سروسز تک رسائی سے گریز کا مشورہ دیا گیا۔