اس روایت کا ایک حصہ یہ ہے۔ بطور آرمی چیف اپنی مدت ملازمت میں اضافہ کروانا یا یہ اضافہ حاصل کرنا۔ اس روایت کا آغاز جنرل ایوب خان نے کیا۔ جنرل ایوب کو 1951 میں بطور آرمی چیف تعینات کیا گیا۔ 1958 میں جنرل ایوب نے ملک پر مارشل لاء نافذ کر دیا۔ اس سے پہلے جنرل ایوب ایک ایکسٹینشن لے چکے تھے۔ ایک طویل دور حکومت کے بعد 1969 میں جنرل یحییٰ خان نے بزور طاقت جنرل ایوب سے استعفیٰ لے لیا۔ ملک پر مارشل لاء نافذ کر دیا اور صدر پاکستان بن گئے۔ تاریخ کے اس دور سے مندرجہ ذیل نتائج اخذ کیے جا سکتے ہیں۔ جو بعد میں ایک ایسی روایت کی بنیاد بن گئے۔ جس پر تقریباًہر آرمی چیف نے عمل کیا۔
خبر پڑھیں:وزیراعظم کی ترک ڈرامہ ”ارطغرل غازی“ کو پی ٹی وی پر نشر کرنیکی ہدایت
جنرل ایوب نے بطور آرمی چیف سات سال طاقت کو انجوائے کیا۔ اس طاقت کو انجوائے کرنے میں گورنر جنرل ملک غلام محمد اور اسکندر مرزا ان کے ساتھ تھے۔
جنرل ایوب نے سرد جنگ میں خود کو روس کے خلاف امریکہ کا اتحادی بنایا۔ اور بدلے میں امریکی ڈالر ، امریکی اسلحہ اور امریکی فوجی ٹریننگ حاصل کی ۔ اور اپنے لیے انٹرنیشنل قبولیت حاصل کی ۔