لاس اینجلس: روس سے تعلق رکھنے والی دنیا کی مشہور ٹینس اسٹار اور پانچ بار گرینڈ سِلیم کی چیمپئن 32 سالہ ماریہ شیراپووا نے ٹینس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق روسی ایتھلیٹ نے فرانسیسی حریف کو ہرا کر آخری مرتبہ 2014 میں گرینڈ سِلیم جیتا تھا۔
اپنی ریٹائرمنٹ کے اعلان سے قبل آخری مرتبہ انہوں نے آسٹریلین اوپن 2020 میں شرکت کی اور پہلے ہی راؤنڈ میں شکست سے دوچار ہوئی تھیں۔
ریٹائرمٹ کا اعلان کرتے ہوئے ماریہ شیراپووا نے کہا کہ ‘میں ٹینس کو الوداع کہہ رہی ہوں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں نے ٹینس کو اپنی زندگی دی اور ٹینس نے مجھے زندگی دی’۔
ٹینس اسٹار نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘وہ ہر دن کو بہت یاد کریں گی، اپنی ٹریننگ اور روز مرہ کی مصروفیات کو’۔
ماریہ شیراپووا نے کہا کہ ‘صبح اٹھ کر سیدھے پاؤں کے جوتے کے تسمے باندھنے سے قبل الٹے پاؤں کے تسمے باندھنا، ٹینس کورٹ کا دروازہ، میری ٹیم، میرے کوچ، وہ وقت جب اپنے والد کے ساتھ ٹینس کورٹ کی بینچ پر بیٹھ کر کھیل سے لطف اندوز ہوتی تھی، شکست یا فتح کے بعد حریف کھلاڑی سے ہاتھ ملانا، میں سب کچھ بہت یاد کروں گی’۔
واضح رہے کہ ماریہ شیراپووا 7 برس کی عمر میں 1994 میں ٹینس کی ٹریننگ کے لیے امریکا منتقل ہوئی تھیں۔
2004 میں 17 برس کی عمر میں ماریہ شیراپووا نے ومبلڈن کے فائنل میں نمبر ون سیڈ سرینا ولیمز کو شکست دے کر پہلا گرینڈ سِلیم اپنے نام کیا۔
ماریہ شیراپووا 2005 میں پہلی مرتبہ عالمی درجہ بندی میں نمایاں ہوئیں جب انہوں نے ومبلڈن ٹائٹل کے ساتھ 2 فرانسیسی اوپن ٹائٹل، ایک آسٹریلیا اوپن اور یو ایس اوپن ٹائٹل جیتا۔
2016 میں ماریہ شیراپووا نے ممنوع دوا کے استعمال کے باعث آسٹریلین اوپن کے دوران ’ڈرگ ٹیسٹ‘ میں ناکامی کا اعتراف کیا۔
انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) نے 5 بار گرینڈ سِلیم کی چیمپئن کے اعتراف کے بعد انہیں 2 برس کے لیے عبوری طور پر معطل کردیا۔
ٹینس اسٹار کی جانب سے اپیل پر پابندی 15 ماہ تک کردی گئی۔
پابندی کے بعد دوبارہ ٹینس کی دنیا میں آنے والی ماریہ شیراپووا کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں کر سکیں۔