صحت

اچھی صحت اور لمبی زندگی کا راز اس غذائی عادت میں چھپا ہے

Share

اگر آپ جسمانی ورم میں کمی، عمر بڑھنے سے لاحق ہونے والے امراض اور لمبی زندگی چاہتے ہیں تو کم مقدار میں غذا کا استعمال عادت بنالیں۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امریکا اور چین کے سائنسدانوں کی اس تحقیق میں چوہوں میں کیلوریز کی کم مقدار سے خلیات پر مرتب ہونے والے اب تک کا سب سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔تحریر جاری ہے‎

تحقیق میں شامل سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ہم پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ کم کیلوریز سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے مگر اب ہم یہ ثابت کرچکے ہیں کہ اس عادت سے ایک خلیے میں بھی کیا تبدیلیاں آتی ہیں۔

عمر میں اضافہ متعدد امراض جیسے موٹاپے، کینسر، ڈیمینشیا، ذیابیطس اور میٹابولک سینڈروم کا خطرہ بڑھنے والا بہت بڑا عنصر ہے، کم مقدار میں غذا کا استعمال جانوروں میں عمر سے متعلقہ امراض کی روک تھام کے لیے موثر ترین حکمت عملیوں میں سے ایک ثابت ہوا ہے۔

یہ تو محققین پہلے سے جانتے ہیں کہ عمر بڑھنے سے انفرادی سطح پر خلیات متعدد تبدیلیوں سے گزرتے ہیں، مگر یہ معلوم نہیں تھا کہ کم مقدار میں غذا کس حد تک ان تبدیلیوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔

اس نئی تحقیق میں چوہوں کو عام معمول کے مقابلے میں 30 فیصد کم مقدار میں غذا کھانے کے لیے دی گئی۔

ان جانوروں کی غذا پر اس کنٹرول کا دورانیہ 9 ماہ تک رہا اور تحقیق کے آغاز اور اختتام پر سائنسدانوں نے 56 چوہوں میں 40 اقسام کے خلیات کی ایک لاکھ 68 ہزار سے زائد تعداد کا تجزیہ کیا۔

انہوں نے دیکھا کہ ان خلیات کے مجموعی اجتماع کو دیکھنے کے ساتھ ان کا موازنہ کم عمر اور بوڑھے چوہوں کی ہر غذا کے ساتھ کیا گیا۔

معمول کی غذا کھانے والے چوہوں کے خلیات میں عمر بڑھنے کے ساتھ تبدیلیاں آئیں جبکہ ایسا کم کیلوریز والی غذا کھانے والے چوہوں میں دیکھنے میں نہیں آیا، یہاں تک کہ بوڑھے چوہوں میں بھی۔

مجموعی طور پر عمر بڑحنے کے ساتھ 57 فیصد خلیات کے اجتماع میں تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں اور محققین کا کہنا تھا کہ اس سے پتا چلتا ہے کہ کیلوریز کی کم مقدار نہ صرف خلیات کی اقسام پر اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ اب تک کی تفصیلی تصویر بھی فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہم ترین دریافت یہ ہے کہ عمر بڑھنے سے ورم بڑھنے لگتا ہے جس کو کیلوریز کی کم مقدار سے دبایا جاسکتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ہمارے خلیات کی حالت کا انحصار آپ کے ماحول سے ہوتا ہے جس میں یہ بھی شامل ہے کہ کیا اور کتنا کھانا کھایا گیا۔

اب یہ ٹیم اس معلومات سے نئی ادویات اور حکمت عملیوں کو تیار کرنے کی کوشش کرے گی جو اچھی صحت اور لمبی عمر میں مدد دے سکے گی۔

گزشتہ سال ڈیوک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دن بھر میں غذا سے حاصل ہونے والی 300 کیلوریز کی کٹوتی مختلف جان لیوا امراض جیسے ذیابیطس اور امراض قلب سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

اور ایسا اس وقت بھی ممکن ہوگا جب آپ کا جسمانی وزن بہت زیادہ بڑھ چکا ہو۔

یوک یونیورسٹی کی تحقیق میں 218 رضاکاروں کو 2 سال تک روزانہ ایک چوتھائی کیلوریز کی کٹوتی کرنے کا کہا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ اس سے نہ صرف جسمانی وزن میں کمی آئی اور اس میں دوبارہ اضافہ نہیں ہوا بلکہ میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوا جبکہ جسمانی وزن کی سطح میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔

محققین کے خیال میں روزانہ کی غذا کی مقدار میں معمولی کمی لانا بھی مجموعی صحت کے لیے جادو اثر ثابت ہوسکتا ہے۔