دنیابھرسے

امریکا کی ایران کو کورونا وائرس کے تدارک کیلئے مدد کی پیشکش

Share

امریکا نے ایران کو کورونا وائرس سے تدارک کے لیے مدد کی پیشکش کردی۔

واشنگٹن ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے بتایا کہ واشنگٹن نے تہران کو کورونا وائرس سے متعلق تدارک کے لیے مدد کرنے کی پیش کش کی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ تہران اس وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنے میں ‘سنجیدہ’ نہیں ہے۔تحریر جاری ہے‎

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے پی’ کے مطابق ایران میں کم از کم 26 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے۔

سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے ہاؤس کی خارجہ امور کی کمیٹی کو بتایا کہ ‘ہم نے اسلامی جمہوریہ ایران کو مدد کی پیشکش کی ہے اور ہم دنیا اور خطے کے دیگر ممالک پر واضح کرتے ہیں کہ ایران میں کورونا وائرس کے خلاف مدد، انسانی امداد جیسی چیزوں سے امریکا پیچھے نہیں ہٹے گا اور مکمل طور پر مدد کرے گا’۔

تاہم انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ایران، وائرس کے پھیلاؤ کی شدت کے بارے میں تسلی بخش معلومات شیئر نہیں کر رہا۔

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ایرانی عہدیداروں نے اس وائرس سے کم از کم ایک درجن اموات کا اعتراف کیا لیکن اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ ‘ایران میں صحت کے مراکز کا انفراسٹرکچر مضبوط نہیں ہے اور آج تک ایران کے اندر واقعی کیا ہو رہا ہے اس کے بارے میں معلومات دینے کے لیے تہران کی رضامندی نہیں ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے بہت تشویش ہے کہ ایران درکار معلومات فراہم نہیں کر رہا’۔

واضح رہے کہ پاکستان کے پڑوسی ملک ایران میں نائب وزیر صحت اور ایک رکن پارلیمنٹ کے بعد ملک کے 12 میں سے ایک نائب صدر میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

ایران میں 28 فروری کی صبح تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 270 ہوگئی تھی اور ہلاکتیں 26 تک پہنچ گئیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی ایران کے نائب وزیر صحت اِرج حریرچی اور رکن پارلیمنٹ محمود صادقی میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

اگرچہ ایران کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے تاہم ماہرین کے مطابق وہاں تیزی سے نئے لوگ اس وائرس کا شکار ہو رہے ہیں۔

کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد ایرانی حکومت نے پہلی بار کسی بیماری کی وجہ سے نماز جمعہ کے اجتماعات کو منسوخ بھی کیا۔

ساتھ ہی حکومت نے عندیہ دیا کہ عین ممکن ہے کہ آئندہ کچھ دن میں متعدد مذہبی مقامات کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند رکھا جائے۔

علاوہ ازیں ایرانی حکومت نے تعلیمی اداروں سمیت ثقافتی اداروں کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کر رکھا ہے۔

ایران سے قبل سعودی عرب نے بھی وائرس کے پیش نظر عمرہ زائرین کے داخلے پر غیر معینہ تک پابندی لگادی تھی۔