دنیابھرسے

سعودی عرب: شاہی خاندان کے تین سینیئر اراکین سعودی حکومت کی حراست میں

Share

امریکی جریدوں میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق سعودی حکومت نے شاہی خاندان کے تین سینیئر اراکین کو حراست میں لے لیا ہے۔

حراست میں لیے گئے اراکین میں سعودی بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے چھوٹے بھائی بھی شامل ہیں تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان افراد کو کن وجوہات کی بنا پر حراست میں لیا گیا ہے۔

حراست میں لیے جانے والوں میں سے دو سلطنت میں انتہائی بااثر شخصیات تھیں جبکہ ان حراستوں کو سعودی ولی احد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 2017 میں محمد بن سلمان کے احکامات پر سعودی شاہی خاندان کے درجنوں اراکین، وزرا اور کاروباری شخصیات کو گرفتار کر کے ’رٹز-کارلٹن ہوٹل‘ تک محدود کر دیا گیا تھا۔

محمد بن سلمان کو سنہ 2016 میں ولی احد کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد سے درحقیقیت سلطنت کا سربراہ سمجھا جاتا ہے۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز اور وال سٹریٹ جرنل کے مطابق یہ گرفتاریاں جمعے کی صبح کی گئیں۔

حراست میں لیے جانے والے ارکین میں شاہ سلمان کے چھوٹے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز، سابق ولی احد محمد بن نائف اور شاہی کزن شہزادہ نواف بن نائف شامل ہیں۔

یاد رہے کہ سنہ 2017 میں محمد بن سلمان نے اس وقت کے وزیر داخلہ محمد بن نائف کو عہدے سے ہٹا کر نظر بند کر دیا تھا۔

شہزادہ محمد بن نائف
یاد رہے کہ سنہ 2017 میں محمد بن سلمان نے اس وقت کے وزیر داخلہ محمد بن نائف کو عہدے سے ہٹا کر نظر بند کر دیا تھا

وال سٹریٹ جرنل کے مطابق جمعے کے روز شاہی اراکین کو ان کے گھروں سے سعودی گارڈز نے حراست میں لیا۔ انھوں نے چہرے پر ماسک اور سیاہ رنگ کا لباس پہن رکھا تھا۔

محمد بن سلمان کو سنہ 2016 میں اس وقت عالمی پذیرائی ملی جب انھوں نے قدامت پسند ملک سعودی عرب میں متعدد اقتصادی اور سماجی اصلاحات کرنے کا عزم کیا۔

تاہم وہ اب تک متعدد تنازعات کی زد میں بھی آ چکے ہیں جن میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کا ترکی کے شہر استنبول میں موجود سعودی سفارت خانے میں قتل شامل ہے۔

حالیہ دنوں میں سعودی عرب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی متعدد اقدامات کر رہا ہے۔ اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات میں عمرے پر پابندی لگانا بھی شامل ہیں، اور اب بھی رواں برس حج کے منعقد ہونے پر سوالیہ نشان موجود ہیں۔

سعودی عرب نے پہلے ہی مسلمانوں کے مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن کورونا وائرس سے متعلق خدشات کے پیشِ نظر اب اس پابندی میں سعودی شہریوں اور رہائشیوں کو بھی شامل کر دیا گیا ہے۔

گذشتہ روز سعودی عرب میں مسجد الحرام کے مطاف اور مسجد نبوی کو کورونا وائرس کے انفکیشن سے بچاؤ کے لیے صفائی کی غرض سے بند کر دیا تھا لیکن اب اسے دوبارہ کھول دیا گیا ہے