پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن فائیو کا 23واں میچ کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان کھیلا گیا۔ لاہور کے بین ڈنک نے محض 40 گیندوں پر 99 رنز کی اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
اتوار کا دوسرا میچ لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلا گیا جس میں لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ کراچی نے لاہور کو 188 رنز کا ہدف دیا۔
یہ ہدف لاہور نے آخری اوور میں حاصل کر لیا۔
جارحانہ بلے باز بین ڈنک 99 رنز (40 گیندوں پر) بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور اس طرح یہ میچ لاہور آٹھ وکٹوں سے جیت گیا۔
اُن کے ساتھ کپتان سہیل اختر نے 140 رنز کی شراکت قائم کی، جن کا انفرادی سکور 46 گیندوں پر 68 رنز تھا۔
کراچی کے فاسٹ بولر محمد اور سپنر عمر خان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی فخر زمان تھے جنھیں محمد عامر نے ایک عمدہ اِن سوئنگ گیند پر بولڈ کیا۔
نوجوان سپنر عمر خان نے محمد حفیظ کو کیچ آؤٹ کیا۔
12ویں اوور میں کیمرون ڈیلپورٹ کی گیند پر رضوان نے بین ڈنگ کا کیچ ڈراپ کیا۔ پھر 16ویں اوور میں ایک مرتبہ پھر ڈنک کا کیچ چھوٹا جو کراچی کے لیے مہنگا ثابت ہوا۔
کراچی کی بیٹنگ
کراچی کی اننگز میں الیکس ہیلز اور چیڈوک والٹن نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 93 رنز کی شراکت قائم کی۔
الیکس ہیلز نے 48 گیندوں پر پانچ چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 80 رنز کی اننگز کھیلی۔ انھوں نے 34 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی تھی۔
لاہور کے نوجوان لیگ سپنر معاز خان نے کراچی کے دو بلے بازوں، بابر اعظم اور کیمرون ڈیلپورٹ، کو آؤٹ کیا۔
اننگز کے آغاز میں شرجیل خان ڈیوڈ ویسا کی عمدہ تھرو پر رن آؤٹ ہوئے اور یہ کراچی کی گِرنے والی پہلی وکٹ تھی۔
اگلے ہی اوور میں سمت پٹیل کی گیند پر سلمان ارشاد نے الیکس ہیلز کا کیچ ڈراپ کر دیا۔
بابر اعظم نے نوجوان لیگ سپنر معاز خان کو ایک اوور میں چار چوکے مارے تھے۔
الیکس ہیلز اور بابر اعظم کے درمیان نصف سنچری کی شراکت قائم ہوئی۔
بابر اعظم، جن کا تعلق لاہور سے ہے لیکن کراچی کے لیے کھیلتے ہیں، نے کافی اچھے انداز میں پاور پلے اور اس کے بعد کے اوورز میں رنز بٹورے۔ لیکن وہ چھ چوکوں کی مدد سے 29 گیندوں پر 38 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔
الیکس ہیلز اور چیڈوک والٹن نے اس کے بعد کریز پر ٹھہر کر رنز بٹورے اور اختتام پر چوکے چھکے لگائے۔
عثمان شنواری کو 18واں اوور کرواتے ہوئے تین چھکے لگے جن میں سے دو چیڈوک والٹن اور ایک الیکس ہیلز نے مارا۔
والٹن نے 20 گیندوں پر پانچ چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 45 رنز سکور کیے اور انھیں سلمان ارشاد نے آؤٹ کیا۔
یکطرفہ مقابلوں میں کراچی کنگز کو لاہور قلندرز پر پانچ دو کی برتری حاصل ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا تھا۔
لاہور قلندرز کی ٹیم: سہیل اختر (کپتان)، ڈین ولاس، معاز خان، بین ڈنک، فخر زمان، محمد حفیظ، سمت پٹیل، شاہین آفریدی، ڈیوڈ ویسا، سلمان ارشاد، عثمان شنواری
کراچی کنگز کی ٹیم: عماد وسیم (کپتان)، بابر اعظم، عامر یامین، الیکس ہیلز، افتخار احمد، کرس جارڈن، محمد عامر، شرجیل خان، چیڈوک والٹن، عمر خان، کیمرون ڈیلپورٹ
اسلام آباد کے خلاف ملتان کی جیت
اس سے قبل اتوار کو پی ایس ایل کا 22واں میچ راولپنڈی میں کھیلا گیا جس میں ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو نو وکٹوں سے شکست دی۔
بارش اور گراؤنڈ میں پانی کی وجہ سے تاخیر کے باعث 9 اوورز کے میچ میں ملتان نے ٹاس جیت کر اسلام آباد کو بیٹنگ کی دعوت دی جنھوں نے ملتان کو 92 رنز کا ہدف دیا۔ یہ ہدف ملتان نے جیمز ونس کی تیز نصف سنچری کی مدد سے 7ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
جیمز ونس نے صرف 20 گیندوں پر نصف سنچری بنائی اور ان کا انفرادی سکور 24 گیندوں پر 11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 61 رنز تھا۔
اسلام آباد کی طرف سے صرف شاداب خان وکٹ حاصل کر سکے۔
ونس نے عاکف جاوید کے دوسرے اوور میں چھ گیندوں پر پانچ چوکے مارے تھے۔
پی ایس ایل میں سب سے تیز نصف سنچری آصف علی اور کامران اکمل دونوں 17 گیندوں پر بنا چکے ہیں۔
اسلام آباد کی اننگز
اسلام آباد یونائیٹڈ نے اپنے 9 اوورز کی اننگز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 91 رنز بنائے تھے۔
اسلام آباد کے کالن منرو نے 12 گیندوں پر 25 رنز بنائے جبکہ ملتان کے عمران طاہر اور جنید خان نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
اسلام آباد نے تین اوورز کے پاور پلے میں 32 رنز بنائے تھے۔ سہیل تنویر کے پہلے اوور میں 7 رنز بنائے جاسکے لیکن محمد الیاس کا دوسرا اوور مہنگا پڑا اور اس میں 16 رنز بنائے گئے۔
جنید خان نے تیسرے اوور میں لوک رونکی کو آؤٹ کیا اور یہ اسلام آباد کی گرنے والی پہلی وکٹ تھی۔
کالن منرو نے شاہد آفریدی کے چوتھے اوور میں انھیں تین گیندوں پر تین چھکے رسید کیے۔ لیکن وہ 12 گیندوں میں 25 رنز بنانے کے بعد عمران طاہر کی آگلی اوور میں آؤٹ ہوگئے جو اسلام آباد کی دوسری وکٹ تھی۔
معین علی نے کالن انگرام کی تیسری وکٹ حاصل کی جو کافی اچھی فارم میں نظر آ رہے تھے۔ جبکہ عمران طاہر نے اپنی دوسری وکٹ حریف کپتان شاداب خان کی حاصل کی جو پی ایس ایل میں بلے کے ساتھ اچھی کارکردگی دکھا چکے ہیں۔
آصف علی آؤٹ ہونے والے پانچویں کھلاڑی تھے جو جنید خان کو پُل شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ دے بیٹھے۔
جنید خان کے اسی اوور میں عماد بٹ کے بلے سے گیند لگتے ہی دوسری طرف کھڑے بلے باز زیشان حسین بھاگ پڑے لیکن گیند سیدھا فیلڈر کے ہاتھ میں گئی اور وہ رن آؤٹ ہو گئے۔ اس پر انھوں نے اپنے ساتھی بلے باز پر کافی غصے کا اظہار کیا۔
ملتان نے آخر کے کچھ اوورز کافی اچھے کرائے جن میں اسلام آباد زیادہ رنز نہ بٹور سکے۔
آخری گیند پر دوسرا رن لینے کی کوشش میں عماد بٹ رن آؤٹ ہوئے اور اس طرح اسلام آباد کی سات وکٹیں گِر گئیں۔
دریں اثنا آسٹریلیا وومنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت چکا ہے۔ اتوار کو میلبورن میں کھیلے جانے والے فائنل میں آسٹریلیا نے انڈیا کو 85 رنز سے شکست دی ہے۔
سنیچر کو لیگ کے 20ویں اور 21ویں میچز میں پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست دی۔
جبکہ لاہور قلندرز نے اپنے ہوم گراؤنڈ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ہرایا۔
سمت پٹیل نے صرف پانچ رنز دیتے ہوئے اپنے چار اوورز میں چار وکٹیں حاصل کی ہیں جو اس سیزن کی بہترین بولنگ کارکردگی ہے۔
اب تک پی ایس ایل 5 میں سب سے زیادہ 248 رنز اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر لوک رونکی نے بنائے ہیں۔ رائلی روسو نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف 43 گیندوں پر چھ چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے تیز ترین سنچری بنائی تھی۔
جہاں تک بات بولرز کی ہے تو کوئٹہ گلیذی ایٹرز کے فاسٹ بولر محمد حسنین 14 وکٹوں کے ساتھ نمایاں ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم: شاداب خان (کپتان)، لوک رونکی، کالن منرو، رضوان حسین، کالن انگرام، آصف علی، موسیٰ خان، ڈیل سٹین، رومان رئیس، عماد بٹ، عاکف جاوید
ملتان سلطانز کی ٹیم: شان مسعود (کپتان)، شاہد آفریدی، رائلی روسو، معین علی، عمران طاہر، خوشدل شاہ، محمد الیاس، سہیل تنویر، ذیشان اشرف، جیمز ونس، جنید خان