لندن: برطانیہ کی ایک تجربہ گاہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی شخص خود کو رضاکارانہ طور پر نئے اور وبائی کورونا وائرس سے متاثر کروائے گا، اسے نہ صرف 14 دن تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا بلکہ 4300 ڈالر (7 لاکھ پاکستانی روپے سے بھی زیادہ) معاوضہ بھی دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ناول کورونا وائرس (COVID-19) سے ہونے والی بیماری کو اب ایک عالمی وبا قرار دیا جاچکا ہے جس سے 122 ممالک میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ ناول کورونا وائرس کی ویکسین پر بھی پوری شدت سے کام جاری ہے۔
مشرقی لندن میں واقع طبّی تحقیقی ادارے ’’ایچ ویوو‘‘ (Hvivo) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے 24 رضاکاروں کی تلاش میں ہے جو ناول کورونا وائرس کی کوئی سی بھی دو اقسام میں سے کسی ایک سے خود کو متاثر کروانے کے بعد 14 روز کےلیے قرنطینہ میں چلے جائیں۔ اس طبی خدمت کے عوض ان میں سے ہر ایک رضاکار کو 4500 ڈالر دیئے جائیں گے، جو موجودہ شرح مبادلہ کے حساب سے 7 لاکھ پاکستانی روپے سے بھی زیادہ بنتے ہیں۔
قرنطینہ کے دوران ہر رضاکار کو مسلسل زیرِ مشاہدہ رکھا جائے گا جبکہ انہیں ہر طرح کی طبّی سہولیات بھی فراہم کی جاتی رہیں گی۔ رضاکاروں کو ہر معاملے میں اس ادارے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرانی ہوگی۔
اس وقت دنیا بھر میں درجنوں ادارے ناول کورونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کرنے کی ہنگامی کوششوں میں مصروف ہیں، جس کےلیے انہیں جلد ہی اس سے متاثرہ افراد کے محتاط طبّی ڈیٹا کی ضرورت پڑے گی۔ ایچ ویوو اور اس جیسے دوسرے تحقیقی ادارے اس مقصد کےلیے طبّی آزمائشوں کی سہولیات دے رہے ہیں جن میں شریک ہونے والوں کو خطیر معاوضہ بھی دیا جائے گا۔