کھیل

آرسنل کلب کے ہیڈ کوچ بھی کورونا وائرس سے متاثر

Share

برطانوی ریاست انگلینڈ کے معروف فٹ بال ’آرسنل کلب‘ کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ فٹ بال کلب کے ہیڈ کوچ 37 سالہ مائیکل ارتیتا میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

آرسنل کلب نے ہیڈ کوچ میں کورونا وائرس کی تشخیص سے قبل ہی اپنے تربیتی کیمپ کو منسوخ کردیا تھا جب کہ برطانیہ سمیت یورپ بھر میں فٹ بال کے کھیلوں کو بھی منسوخ کردیا گیا تھا۔

گزشتہ تین ہفتوں سے یورپ میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک یورپ کے تمام ممالک اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس سے یورپی ملک اٹلی سب سے زیادہ متاثر ہے، جہاں مریضوں کی تعداد 13 ہزار تک پہنچ گئی ہے جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔تحریر جاری ہے‎

اٹلی کے کم سے کم 5 فٹ بالر بھی کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ وہاں پورے ملک میں لاک ڈاؤن کرکے تمام کھیلوں اور تقریبات کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

اٹلی کے بعد دیگر یورپی ممالک نے بھی کھیلوں کو منسوخ کردیا جب کہ یورپین فٹ بال پریمیئر لیگ کے میچز کو بھی منسوخ کردیا گیا تھا جس کے بعد آرسنل کلب سمیت دیگر فٹ بال کلبز نے بھی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر اپنے تربیتی کیمپ منسوخ کردیے تھے۔

ہیڈ کوچ میں وائرس کی تشخیص کے بعد تمام تربیتی کیمپ منسوخ کردیے گئے—فوٹو: اے ایف پی
ہیڈ کوچ میں وائرس کی تشخیص کے بعد تمام تربیتی کیمپ منسوخ کردیے گئے

تاہم اب آرسنل فٹ بال کلب کے ہیڈ کوچ میں کورونا کی تشخیص ہونے کے بعد فٹ بال کلب کے تمام کھلاڑیوں اور منتظمین میں تشویش پھیل گئی ہے کیوں کہ متاثرہ ہیڈ کوچ گزشتہ کئی دنوں سے متعدد کھلاڑیوں اور منتظمین سے مل چکےہیں۔

برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے مطابق آرسنل کلب کی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ 37 سالہ ہیڈ کوچ مائیکل ارتیتا میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔

کلب نے ہیڈ کوچ میں کورونا وائرس کی تشخیص پر تشویش کا اظہار کیا اور ساتھ ہی متاثرہ ہیڈ کوچ نےبھی اپنے بیان میں کہا کہ ان میں وائرس کی تشخیص سے وہ پریشان ہیں تاہم انہیں امید ہےکہ وہ جلد صحت یاب ہوجائیں گے۔

ہیڈ کوچ میں وائرس کی تشخیص کے بعد فٹ بال کلب نے لندن میں واقع اپنے تربیت کیمپ آفس کو بھی عارضی طور پر بند کردیا جب کہ حفاظتی انتظامات کے پیش نظر تمام اجلاسوں اور میٹنگز کو بھی منسوخ کردیا گیا۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 11 مارچ کی شب کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دیے جانے کے بعد دنیا بھر میں سخت حفاظتی انتطامات کے تحت کئی ممالک نے سفری پابندیاں عائد کرنے سمیت ملک میں ہونے والے کھیلوں کی ایونٹس سمیت دیگر تقریبا کو منسوخ کردیا ہے۔

دنیا بھر میں 13 مارچ کی صبح تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد ہو چکی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 4 ہزار 720 تک جا پہنچی تھی۔

اگرچہ چین میں اب کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے تاہم حیران کن طور پر یورپ و امریکا میں اس وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی ہو رہی ہے۔

یورپ اور امریکا کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بھی کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔