دنیابھرسے

امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد میں 3 پاکستانی بھی شامل

Share

واشنگٹن: امریکا میں جہاں کورونا وائرس کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے، ہلاک ہونے والے 730 افراد میں سے 3 پاکستانیوں کی بھی شناخت ہوگئی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق ان میں سے 2 نیو یارک اور ایک امریکی دارالحکومت کا رہائشی تھا۔

سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق میجر جنرل عبیرہ چوہدری اور ریٹائرڈ بریگیڈیئر عرفان شکر کے بیٹے رحمٰن شکر کو رواں ماہ کے آغاز میں کورونا وائرس لگا تھا جس کے بعد انہیں واشنگٹن کے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگئے۔

26 سالہ رحمٰن شکر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ میں فنانشل سسٹم کے ماہر کے طور پر اپنی خدمات دے رہے تھے جبکہ ان کی والدہ آرمی میڈیکل کورپس میں گائناکولوجسٹ اور والد اسلام آباد میں نجی میڈیکل یونیورسٹی میں ملازمت کرتے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق رحمٰن شکر نے 21 مارچ کو اپنے فیس بک پر لکھا کہ ’فیصلہ کرنا نہایت مشکل ہے کہ اس مرض کا انسانی پہلو زیادہ اہمیت رکھتا ہے یا معاشی اثرات، جذبات سے پالیسی بنانا آسان ہے مگر ہم نے وقت کے ساتھ ساتھ یہ سیکھا ہے کہ یہ کتنا برا ہے‘۔

امریکا میں دیگر پاکستانی جو اس وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے ان میں نیو یارک کے کاروباری شخص حاجی اقبال وڑائچ اور ایک نامعلوم پاکستانی خاتون شامل ہیں اور دونوں 23 مارچ کو نیو یارک میں انتقال کرگئے۔

حاجی اقبال وڑائچ انسان دوست تھے جو پاکستانی اور امریکی چندوں میں ہمیشہ شرکت کرتے تھے اور وہ برادری کے معاملات میں بھی سرگرم رہتے تھے۔

انہیں نیو یارک کے لانگ آئی لینڈ میں دفنایا گیا۔

وائرس سے ہلاک ہونے والی پاکستانی خاتون کے اہلخانہ اور دوستوں نے برایا کہ جب وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئیں تو وہ پہلے ہی بروک لِن کے ہسپتال میں تھیں۔

انہوں نے خاتون کا نام میڈیا میں ظاہر نہ کرنے کا کہا۔

نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو کا کہنا تھا کہ30 ہزار 800 سے زائد افراد ریاست میں کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے 17 ہزار 800 صرف نیو یارک شہر ہی میں ہیں۔

ریاست میں تقریباً 285 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہہیں۔

امریکا بھر میں 53 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ کم از کم 730 ہلاک ہوچکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں چین کے شہر ووہان سے سامنے آنے والی اس وببا کا امریکا عالمی مرکز بن سکتا ہے۔