اسکواش کے عظیم کھلاڑی اعظم خان کورونا وائرس کے سبب گزشتہ روز جاں بحق
اسکواش کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک اور لگاتار چار مرتبہ برٹش اوپن چیمپیئن شپ جیتنے والے پاکستانی اسٹار اعظم خان لندن میں کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے۔
1959 سے 1962 تک لگاتار چار مرتبہ برٹش اوپن ٹائٹلز جیتنے والے اعظم خان کے گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ آج 95 برس کی عمر میں اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔
ان کے بیٹے نے ہفتے کی دوپہر اپنے والد کی وفات کی تصدیق کردی۔تحریر جاری ہے
اعظم خان 60 کی دہائی میں برطانیہ میں مقیم ہو گئے تھے اور ان کا تعلق اسکواش کے اس گھرانے سے ہے جس نے کئی سالوں تک پاکستان کو فتوحات سے ہمکنار کرایا۔
اسکواش پلیئر ڈاٹ کو ڈاٹ یو کے کے مطابق اعظم کے بڑے بھائی ہاشم خان 1951 میں برٹش اوپن جیتنے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی تھے اور انہوں نے والد کے انتقال کے بعد 11سال چھوٹے بھائی اعظم کی پرورش کی ذمے داری اٹھائی۔
وہ 1953 میں اعظم کو اپنے ہمراہ لندن لے گئے تھے اور وہاں جاتے ہی انہوں نے پیشہ ورانہ اسکواش کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کردیا تھا۔
اعظم نے برٹش اوپن میں پہلی مرتبہ شرکت کی تو اسی سال سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے جہاں ان کا مقابلہ اپنے بڑے بھائی سے ہوا جس میں انہیں سخت مقابلے کے بعد بڑے بھائی کے ہاتھوں پانچ سیٹ کے میچ میں شکست ہوئی۔
وہ مستقل بڑے عالمی مقابلوں میں شرکت کرتے رہے اور 1958 میں جب ہاشم انجری کے سب ایونٹ سے دستبردار ہوئے تو اعظم نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
انہوں نے اس کے بعد مزید تین سال لگاتار برٹش اوپن چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا البتہ 1963 میں انجری کے سبب وہ دوبارہ اسکواش نہ کھیل سکے۔
اپنے کیریئر میں 7 مرتبہ برٹش اوپن میں شرکت کرنے والے اعظم کا شمار اسکواش کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے اور ان کے کیریئر کا سب سے یادگار لمحہ وہ تھا جب 1960 میں انہوں نے اپنے بڑے بھائی ہاشم خان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 1-9، 0-9 اور 0-9 سے مات دے دی تھی۔
اعظم خان کے بعد ان کے بھتجے اور اسکواش کی دنیا کے عظیم ترین کھلاڑی تصور کیے جانے والے جہانگیر خان نے اپنے والد اور چچا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تمام ریکارڈ پاش پاش کردیے۔